بلوچ یکجہتی کمیٹی مستونگ اور بی ایس او کے زیر اہتمام سانحہ مچھ کے خلاف ہزارہ برادری سے اظہار یکجہتی کیلئے جانبحق کانکنوں کی یاد میں شمعیں روشن کی گئی۔
رواں سال 3 جنوری کو بلوچستان کے ضلع بولان کے تحصیل مچھ میں دس ہزارہ کانکنوں کی قتل اور ہزارہ برادری سے اظہار یکجہتی کے طور پر مستونگ شہر میں شمعیں روشن کی گئی۔
اس موقع پر بی ایس او اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماوں نے کہا کہ بلوچ قوم مشکل کی اس گھڑی میں ہزارہ برادری کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ 20 سالوں سے مسلسل ہزارہ برادری کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے جب یہاں بلوچ مسئلے پر لوگ متحد ہوجاتے ہیں تو درپردہ قوتیں ایسے واقعات کراتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہزارہ برادری اب اچھی طرح جانتی ہے کہ ان کو کون اور کس مقصد کے لئے قتل کررہا ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے مشرقی بائی پاس میں لواحقین میتیں لیے دھرنے پر بھیٹے ہیں اور پاکستان کے مختلف شہروں میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کے قتل کے خلاف مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ آج جمعرات کو بھی جاری رہا۔
سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 15 سے زیادہ مقامات بشمول ابوالحسن اصفہانی روڈ پر عباس ٹاؤن کے مقام پر، گلستانِ جوہر میں کامران چورنگی، نارتھ کراچی میں پاور ہاؤس چورنگی، ایم اے جناح روڈ پر نمائش چورنگی، قومی شاہراہ پر ملیر 15، شارعِ فیصل پر ناتھا خان برج، ملیر میں کالا بورڈ، گلشنِ اقبال میں یونیورسٹی روڈ سمیت مختلف مقامات پر دھرنے جاری ہیں۔
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں چائنا چوک کے مقام پر بھی احتجاجی دھرنا جاری ہے جبکہ لاہور میں گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنے دیا جا رہا ہے۔