وزیر اعظم پاکستان عمران خان آج ایک روزہ دورہ کے لیے بلوچستان کے شہر کوئٹہ پہنچ گئے۔ ان کے ہمراہ دورہ کوئٹہ میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور دیگر وفاقی وزراء بھی موجود ہیں۔
اب سے کچھ دیر قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت گورنر ہاؤس بلوچستان میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ جس میں سانحہ مچھ اور بلوچستان میں سیکورٹی پلان پر عمران خان کو بریفنگ دی گئی۔
اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد وزیر اعظم عمران خان گورنر ہاؤس سے سردار بہادر ویمن یونیورسٹی کے لیے روانہ ہوئے جہاں وہ سانحہ مچھ میں جانبحق مزدوروں کے لواحقین سے ملاقات کریں گے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم کا یہ دورہ مچھ میں پیش آئے ہزارہ کانکنوں کی قتل کے واقعے کے بعد خصوصی طور پر کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے وزیراعظم نے بھی کچھ دن قبل ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ میں بہت جلد کوئٹہ پہنچوں گا۔
قبل ازیں مچھ واقعے میں قتل کیے گئے کان کنوں کی تدفین کوئٹہ کے ہزارہ ٹاؤن قبرستان میں کردی گئی، اس دوران شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
کان کنوں کی نماز جنازہ علامہ راجا ناصر عباس نے پڑھائی جس میں لواحقین، اہل علاقہ اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اگر ہزارہ برادری مچھ میں قتل ہونے والے اپنے 11 افراد کی تدفین کر دیں تو وہ آج ہی کوئٹہ جائیں گے مگر “بلیک میلنگ” میں نہیں آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے لواحقین کو یہ پیغام پہنچایا ہے کہ جب آپ کے سارے مطالبات مان لیے ہیں، تو یہ مطالبہ کرنا کہ ہم وزیرِ اعظم کے نہ آنے تک نہیں دفنائیں گے، تو کسی بھی ملک کے وزیرِ اعظم کو اس طرح بلیک میل نہیں کرتے۔