بلوچستان نیشنل پارٹی نے مرکزی ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید کریمہ بلوچ کی کراچی میں نماز جنازہ کی ادائیگی میں رکاوٹ ڈالنے اور شہید کی جسد خاکی کو گھنٹوں لواحقین کے حوالے نہیں کرنے کے عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ حکمرانوں کا یہ عمل بلوچ قوم کے غم و غصے کا باعث بنے گا، آمر مشرف نے شہید نواب اکبر خان بگٹی اور اس سے پہلے کے حکمرانوں نے شہداء کے ساتھ جو رویہ روا رکھا آج بھی اسی طرز کی پالیسیوں کو دوام دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ خوفزدہ حکومت کے اس عمل کے بعد شکوک و شبہات کا بڑھنا فطری عمل ہے، اگر یہی روش روا رکھی گئی تو یقیناً بلوچستان کے حالات مزید مخدوش ہوں گے۔
مرکزی ترجمان نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ کراچی میں شہید کی نماز جنازہ کی ادائیگی کی اجازت دی جاتی تاکہ لوگ شہید کریمہ بلوچ جنہوں نے لاپتہ افراد کی بازیابی، بلوچستان میں مشرف کی ظلم و زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کرتی رہیں، نماز جنازہ ادا کرنے کی اجازت دینے میں کیا قباحت تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ بلوچوں کے جنازے روکنے کی پالیسی ہنوز جاری ہے جو انسانی حقوق، انسانیت کے منافی اقدام ہے۔ بلوچستان کے معاملات کے حل کرنے کی بجائے ناروا پالیسیاں، ناانصافیاں جاری ہیں۔ اصل حکمران طاقت کے ذریعے بلوچستان کے حالات کو حل کرنا چاہتے ہیں جو ممکن نہیں پارٹی اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے، قوموں کو بزور طاقت ختم کرنا ممکن نہیں اس سے قبل بھی جتنے بھی آمر حکمران، سول ڈکٹیٹر آئیں انہوں نے جب بھی طاقت کا سہارا لیا حالات کی خرابی کی ذمہ داری ایسی پالیسیاں ہیں۔