بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ، مرکزی جوائنٹ سیکرٹری شوکت بلوچ ڈپٹی آرگنائزر کوئٹہ زون نزیر بلوچ, یونٹ آرگنائزر جامعہ بلوچستان یونٹ عاطف رودینی بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کریمہ بلوچ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بانک کریمہ کی سیاسی جدوجہد اور عظیم قربانیوں پر انہیں “لمہ ءِ وطن” کے خطاب دینے کو سراہتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ شہید بانک کریمہ نے ہمیشہ قومی مفادات کی خاطر سیاسی جدوجہد سے وابستہ رہیں ان کا شمار دنیا کے با اثر خواتین میں کیا جاتا ہے، انہوں نے بلوچستان میں تعلیمی اداروں سے لیکر گلی محلوں تک قومی شعور کو بیدار کرنے کیلئے جدوجہد کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ لمہ ءِ وطن شہید کریمہ بلوچ نے بی ایس او کے پرچم تلے فکر فدا اور فکر حمید کو زندہ رکھا۔ کریمہ بلوچ کی جسد خاکی کی جس طرح بے حرمتی کی گئی اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ حکومت سیاسی کارکن کے جسد خاکی کو تحویل میں لیکر اس کی بے حرمتی کرکے عوام میں نفرت کی بیج بونا چاہتا ہے۔ سخت سیکورٹی کے باوجود سینکڑوں افراد نے کریمہ بلوچ کی قبر پر سلامی دیکر انہیں خراج عقیدت اور بلوچستان میں ہزاروں افراد نے لمہ ءِ وطن شہید کریمہ کی غائبانہ نمازِ جنازہ میں شرکت کرکے انہیں خراج تحسین اور خراج عقیدت پیش کی۔
بیان میں کہا گیا کہ شہید بانک کریمہ کی قربانیوں کو بلوچ قوم کبھی فراموش نہیں کرسکتی اور انکی جدوجہد مظلوم و محکوم اقوام اور آنے والے نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے۔