بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے براہمدغ بگٹی کی ہمشیرہ زام ربگٹی کی نویں یوم شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے شہید گھار زامر بگٹی ایک عام گھریلو خاتون نہیں بلکہ تحریک میں متحرک کردار تھیں۔ انہوں نے پاکستانی بربریت کے شکار بلوچوں کو ہرممکن مدد فراہم کی اور انہیں تحفظ کا احساس دیا۔ یہی وجہ تھی کہ آج سے نو سال پہلے 31 جنوری 2012 کو پاکستانی ریاستی عناصر نے انہیں ان کی بیٹی جانان اور ڈرائیور برکت کے ساتھ قاتلانہ حملے میں شہید کیا۔
انہوں نے کہا بلوچ سماج میں خواتین کا کردار ہمیشہ قابل فخر رہا ہے اور بانکیں گھار شہید زامر بگٹی جیسے کرداروں نے اس فخر کو قائم و دائم رکھا ہواہے۔
ترجمان نے کہا آج پاکستان عالمی براداری کے سامنے بانک کریمہ کی شہادت میں ملوث ہونے سے انکار کرتا ہے لیکن شہید زامر بگٹی کا بہیمانہ قتل ایک ایسا قتل ہے کہ اس خون کی چھینٹوں سے پاکستان کا پورا وجود داغدار ہے۔
انہوں نے کہا جن قاتلوں نے شہید زامر بگٹی کو نشانہ بنایا، ان کی بلوچوں سے نفرت کی انتہاء اس مجرمانہ واقعے میں واضح ہے کہ انہوں نے ہماری عظیم شہید بہن کے چہرے پر درجنوں گولیاں چلائیں اور انہیں معصوم بیٹی کے ساتھ خون میں نہلا دیا۔
بی این ایم ترجمان نے کہا کہ بلوچ قوم ان قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی اور ہمارے شہید ہمارے صفوں میں عزم، اتحاد اور تحریک کو زندہ رکھیں گے۔