بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقہ ڈنک میں گذشتہ سال مئی کے مہینے میں مبینہ ڈکیتی کی واردات کے دوران ایک خاتون ملک ناز کے قتل اور کمسن بچی برمش کو زخمی کرنے کے مرکزی ملزم سمیر سبزل کو ایڈیشنل سیشن جج تربت نے ایف آئی آر 117/2020 بجرم زیر دفعہ E/13 ثابت ہونے پر چار سال قید اور 5ہزار جرمانہ سزا کا حکم سنا دیا۔
ذرائع نے ٹی بی پی کو بتیا کہ جس ایف آئی آر کے تحت سمیر سبزل کو سزا سنائی گئی ہے وہ سانحہ ڈنُک کا نہیں بلکہ دوسرے واردات کی ایف آئی آر ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقے ڈنک میں ایک گھر پر حملے میں فائرنگ کے نتیجے میں ملک ناز نامی خاتون جانبحق اور اس کی کمسن بچی برمش زخمی ہوگئی تھی۔
اس واقعہ میں ملوث ایک شخص کو موقع واردات پر گرفتار کرکے انتظامیہ کے حوالے کیا گیا تھا جو مبینہ طور پر ڈیتھ اسکواڈ کا اہلکار بتایا گیا۔
واقعے کے ردعمل میں بلوچستان سمیت بیرون ممالک میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا اور بلوچستان میں مسلح گروہوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔
واضح رہے موقع ورادت سے گرفتار ملزم الطاف اور بعد ازاں اس کا گرفتار ہونے والا دوسرا ساتھی ملزم باسط تربت جیل میں قید ہیں۔