بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے سابقہ چیئرپرسن کریمہ بلوچ غائبانہ نماز جنازہ بلوچستان سمیت پنچاب کے دارالحکومت لاہور میں ادا کردی گئی۔
بلوچستان کے ضلع پنجگور میں چتکان بازار بسم اللہ چوک پر شہریوں کی بڑی تعداد نے جمع ہوکر کریمہ بلوچ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کردی، اور انکی ایصال ثواب کیلئے دعا کرائی گئی۔
غائبانہ نماز جنازہ میں پنچگور سے تعلق رکھنے والے مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے حکومتی رویہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کریمہ بلوچ کی جسد خاکی کے ساتھ جس طرح ریاست نے سلوک کیا اسلام اور بلوچ معاشرہ اسکی اجازت نہیں دیتی ہے۔
جبکہ بلوچستان کے علاقے خاران اور نصیر آباد میں بھی کریمہ بلوچ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے، اور شہریوں کی بڑی تعداد نے غائبانہ نماز جنازہ میں شرکت کرکے کریمہ بلوچ کی درجات کی بلندی کے لیے دعا مغفرت کی۔
جنازے میں شریک شہریوں کل حکومتی رویہ پر غم غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک لاش کے ساتھ اس طرح کا سلوک آزاد ریاستوں میں نہیں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے رویے کی وجہ سے آج پورے بلوچستان میں لوگ ریاست سے بیزاری کا اظہار کررہے ہیں۔
پنچاب کے دارالحکومت لاہور سے آمد اطلاعات کے مطابق مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء نے کریمہ بلوچ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرکے انہیں سلامی پیش کی۔
غائبانہ نماز جنازہ میں بلوچستان سمیت پنچاب، سندھ اور خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھنے والے طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے کریمہ بلوچ کی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کیا، اس موقع پر طلباء رہنماؤں نے کہا کہ کل دنیا نے دیکھ لیا کہ کراچی سے تمپ تک سڑکوں پر لوگوں کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک عورت کی لاش پر ہزاروں فورسز اہلکاروں کے پہرے نے ثابت کردیا کہ بلوچستان مقبوضہ علاقہ ہے۔
خیال رہے کہ معروف بلوچ خاتون رہنماء اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے سابقہ چیئرپرسن کریمہ بلوچ گذشتہ سال 20 دسمبر کو کینیڈا کے شہر ٹورنٹو سے پر اسرار طور پر لاپتہ ہوئے تھے اور اگلے دن ان کی لاش ایک جھیل سے برآمد ہوئی تھی، جس پر بلوچستان بھر احتجاجاً لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں نے اسے ریاستی قتل قرار دیا تھا۔
گزشتہ روز کریمہ بلوچ کی لاش کو کینیڈا سے کراچی لائی گئی تو اس کو فورسز کے محاصرے میں آبائی علاقہ تمپ منتقل کیا گیا سوشل میڈیا میں ایسے کئی وڈیوز دیکھے جاسکتے ہیں کہ لوگوں کی بڑی تعداد کو تربت اور تمپ کے حدود میں سیکورٹی فورسز نے روک رکھا جو جنازہ میں شرکت کے لیے تمپ جارہے تھے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی اپیل پر کریمہ بلوچ کی لاش کی بے حرمتی پر آج ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سمیت دیگر علاقوں میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے۔
اسی طرح کل بلوچستان نیشنل پارٹی نے میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ میں، بلوچ یکجہتی کمیٹی نے نیو کاہان، تربت گوادر اور دیگر علاقوں میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔