بلوچ ورنا موومنٹ کے جانب سے جاری کردہ بیان میں سائیں جی ایم سید کی 117 ویں سالگرہ کے موقع پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ و سندھی دائمی غلامی کے زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں ان زنگ آلود زنجیروں کو توڑنے کے لئے عظیم بلوچ رہبر درسگاہ آزادی نواب خیر بخش مری اور سائیں جی ایم سید کی فکر و فلسفہ اور تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر سندھی و بلوچ اپنی منزل تک پہنچ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ سائیں جی ایم سید کی زندگی جدوجہد اور صرف جدوجہد سے عبارت ہے وہ کبھی بھی مصلحت پسندی کا شکار نہیں ہوئے تمام مشکلات آزمائشوں کو خندہ پیشانی سے قبول کیا جیل و اذیت گاہوں میں بھی اپنے موقف پر قائم رہے ہیں سندھودیش کی قیام اور سندھی قوم کی آزادی و خوشحالی کے لئے جو نظریہ پیش کیا جو خواب دیکھے اور ان خوابوں کی جو تعبیر بتائی اور منزل تک پہنچنے کے لئے جو راستہ دکھایا آج سندھی قوم سائیں کے بتائے ہوئے راستے پر چل کر پاکستانی کی قبضہ گیری، غلامی، پنجابی بالادستی، جبر و استبداد اور مقامی وڈیروں کی ظلم سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ نواب خیر بخش مری سردار عطاء اللہ مینگل نواب اکبر خان بگٹی اور سائیں جی ایم سید جیسے عظیم رہنماء صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں ان عظیم رہنماوں نے اپنے قوموں میں سیاسی و مزاحمتی بیداری کا شعور اجاگر کیا انہیں آزادی کی سوچ سے روشناس کرایا اور اپنی موقف پر ہمیشہ ڈٹے رہے، دشمن انہیں نہ ٹوٹ سکے نہ ہی انہیں ان کی مقصد سے ہٹاسکے۔
بیان میں مزید کہا ہے کہ وقت و حالات کا تقاضا ہے کہ نہ صرف سندھی و بلوچ بلکہ پشتون، سرائیکی اور دیگر محکوم اقوام ملکر اس طویل غلامی سے آزادی کے لئے سیاسی و مزاحمتی تحریک میں اپنا حصہ ڈالیں تاکہ اپنی آنے والی نسلوں کو ایک آزاد و خوشحال مستقبل دیں سکیں۔