بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کل رات نو بجے سرمچاروں نے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت، سنگانی سر میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے پر حملہ کیا۔
ترجمان نے کہا کہ سنگانی سر میں بورڈء بْن میں ایک دکان کے سامنے بیٹھے داؤد قدیر پر فائرنگ کی گئی جس سے وہ شدید زخمی ہوا ہے۔ اس کے قریب موجود ایک عام شخص بھی معمولی زخمی ہوا ہے، جس کا ہمیں افسوس ہے۔ ہم عوام کو یاد دلاتے ہیں کہ وہ سرکاری کارندوں سے دور رہیں۔ یہ کارندے مختلف اوقات میں مسلح ہوکر گھومتے ہیں اور علاقائی لوگوں کو پتہ ہے کہ وہ ریاستی آلہ کار ہیں۔ اس لئے ان سے فاصلہ رکھنا چاہیئے۔ اس طرح عام بلوچ فرزند نقصان سے بچ سکتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ داؤد قدیر پاکستانی ملٹری انٹیلیجنس (ایم آئی) کا کارندہ ہے۔ وہ بلوچوں کی مخبری، قتل، اغوا اور گمشدگی میں پاکستانی فوج کا ساتھ دیتا رہا ہے۔ اس نیٹ ورک کے تمام کارندوں کی معلومات ہمیں موصول ہوئی ہیں اور سب ہی ہمارے نشانے پر ہیں۔
میجر گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ قابض فورسز کے معاون کار ریاستی ڈیتھ اسکواڈ ہمارے خاص نشانے پر ہیں اسکے ساتھ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان عناصر اور دشمن پاکستانی فورسز سے دور رہیں سرمچار انکو کسی بھی وقت اور کسی مقام پر نشانہ بنا سکتے ہیں۔