بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں نامعلوم افراد نے رہائشی کوارٹر کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا ہے۔
اطلاعات کے مطابق حملہ گذشتہ رات تربت بازار میں شاہ پور ہوٹل کے رہائشی کوارٹر پر کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کوارٹرز میں غیر مقامی افراد رہائش پذیر تھے۔
دھماکے کے نتیجے میں کوارٹر کو شدید نقصان پہنچا ہے تاہم جانی نقصانات کے حوالے سے حکام نہیں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔
دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نفری موقع پہنچ گئی، علاقے کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کے تلاش کا آغاز کردیا گیا تاہم کسی قسم کی گرفتاری کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہے۔
دو روز قبل بھی تربت بازار میں پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور کے پوسٹ کو بم حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں پانچ افراد زخمی ہوئے تھے، زخمیوں میں پنجاب اور سندھ کے رہائشی شامل تھے۔
بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے مذکورہ حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ فورسز اہلکاروں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ چیک پوسٹ کے باہر جمع تھے۔
بی ایل اے ترجمان کا کہنا تھا کہ تربت شہر میں پاکستانی فوج اور خفیہ ادارے دیگر علاقوں سے لوگوں کو آباد کرکے ان سے مخبری سمیت بلوچ تحریک کیخلاف کام لینے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔ یہ تمام ریاستی کارندے ہماری نظروں میں ہیں اور قومی تحریک اور بلوچ قوم کیخلاف متحرک دشمن کے ان آلہ کاروں کو عبرت ناک انجام تک پہنچایا جائے گا۔
گذشتہ رات ہونے والے حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔