گوادر کو باڑ لگانا ہم بلوچ سرزمین پر چین و پنجاب کے مُکمل قبضے کا اعلامیہ سمجھتے ہیں، یہ منصوبہ سندھ کے ساحل و سمندر تک پھیلے گا، مُشترکہ حکمت عملی بنا کر مزاحمت کرنی ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار سندھودیش روولیوشنری آرمی (ایس آر اے) کے کمانڈر شاہ عنایت نے اپنے بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا دُنیا میں باڑ دوسرے ملکوں کے لوگوں کو آنے سے روکنے کے لیئے لگائی جاتی ہیں، گوادر کو باڑ لگانے کا عمل بلوچ سرزمین پر بننے والے گوادر بندرگاہ پر چینی اور پنجابی قبضے کو اور بھی واضح ، بے نقاب کرنے اور مکمل قبضے کو تقویت دینے کا منصوبہ ہے۔
ایس آر اے کمانڈر نے مذید کہا کہ جس منصوبے کا مقصد مقامی بلوچ آبادی اور ماہیگیروں کو اپنی ہی زمین، بندرگاہ، ساحل و سمندر میں آنے سے روکنا اور بے دخل کرنا ہے، گوادر کو باڑ لگانے کا یہ عمل صرف گوادر، پسنی ، جیونی یا بلوچ ساحل و سمندر تک نہیں رُکے گا بلکہ ہم سمجھتے ہیں کہ سندھ اور بلوچستان میں جاری سی پیک کے تمام منصوبوں کے تحت یہ منصوبہ سندھ کے کراچی بندرگاہ سے لیکر بدین تک ساری ساحلی پٹی اور جزائر سمیت سارے سندھی سمندر کو وسیع تر چینی و پنجابی فوجی قبضے میں لینے تک پھیلے گا۔
انہوں نے کہا جس پنجابی فوجی اور چینی منصوبوں کی قبضہ گیریت کے خلاف سندھی اور بلوچ اقوام کو آپس میں متحد ہوکر اپنی زمین، ساحل و سمندر کی حفاظت کرنے کے لیئے مشترکہ حکمت عملی بنا کر مزاحمت کرنی ہوگی۔