‎تم میرے اندر رُباب کی طرح بج رہی ہو – محمد خان داؤد

78

‎تم میرے اندر رُباب کی طرح بج رہی ہو

تحریر  : محمد خان داؤد

دی بلوچستان پوسٹ

کچھ ایسی باتیں ہوتی ہیں جو سچ ہوتی ہیں پر نہیں معلوم ان باتوں پر اعتبار کیوں نہیں کیا جاتا؟ جیسے محبت کی باتیں!جیسے ملن کے باتیں! جیسے پُنر ملن کی باتیں!جیسے کئی جنموں کی باتیں!جیسے سُرگ کی باتیں!جیسے شنکر کی باتیں!جیسے گھوتم کی باتیں!جیسے عیسیٰ کی باتیں!جیسے ماؤں کی باتیں!جیسے ان دیکھے جیون کی باتیں!جیسے مرن کے باتیں!جیسے آکاش میں گم ہوجانے کی باتیں!جیسے کسی کے مہمان بننے کی باتیں!جیسے دل کے دھڑکنے کی باتیں!جیسے دل تھامنے کی باتیں!جیسے محبت میں پسینہ آنے کی باتیں!جیسے کسی کے لمس کی باتیں!جیسے کسی کے بدن کی خوشبو کی باتیں!جیسے گرم سانسوں کی باتیں!جیسے کسی کے ہاتھ کنوارے پستانوں کی جانب پہلی بار بڑھ رہے ہوں اور سینے میں دل ایسا ڈوبتا محسوس ہو رہا ہو کہ اس دل کو سانسوں کا کنا رہ کبھی نہ ملے گا!جیسے گلابی ہونٹوں کی باتیں!جیسے کسی کا محبت میں ہاتھ مروڑا جائے وہ ہاتھ چھوڑانے کا میٹھا میٹھا اسرار بھی کرتی رہے اور دل میں خدا سے کہتی رہے کہ یہ میرا ہاتھ کبھی نہ چھوڑے تو اس من کے مخفی پن کی باتیں!سیاہ بالوں کے سنہری پراندے کی باتیں!مہکتے بدن کی باتیں!جسم پر محبت کے پسینے کی باتیں!نیلی آنکھوں میں موجود نیلے پانی کی باتیں!دوزانوں کے درمیاں گلابی پھول کی باتیں! بار بار ایسی محبت بھرے اسرار کی باتیں کہ ،،مجھے تم سے نبیوں جیسی محبت ہے مجھے تم سے آزادی جیسی محبت ہے مجھے تم سے کنوارے پستانوں جیسی محبت ہے مجھے تم سے مذہبی صحیفوں جیسی محبت ہے! مجھے تم سے مہ جیسی محبت ہے مجھے تم سے محبت میں کی گئی مزدو ری کے پسینے جیسی محبت ہے مجھے تم سے حیا جیسی محبت ہے مجھے تم سے محبت،جیسی محبت ہے،، یہ سب باتیں سچ جیسی سچ ہیں پر اسے میری باتوں پر اعتبار ہی نہیں۔ وہ بھی جانتی ہے کہ میں جھوٹا نہیں۔پر اسے میری یہ سب باتیں جھوٹی معلوم ہو تی ہیں۔اس سچ اور جھوٹ کے بیچ وہ محبت کہاں جائے جس کا جنم کہیں دور دل میں ہوا اور میرے پتلے،نازک ضعیف لب اس بات کا بارِ گراں برداشت نہ کر پائے اور میری ماں جیسی محبوبہ دوست کے خوبصورت کانوں میں اس کا اظہار کر چکے کہ،،مجھے تم سے محبت ہے!،،اس محبت بھرے اظہار کے بعد مجھے یاد آئی وہ بات جو دل کے کسی نہال خانے میں موجود تھی جو کسی دانا نے اپنے چیلے سے کہی تھی کہ؛ ،،اگر کسی سے محبت ہوجائے اور دل ملن کا کہے تو اس محبت کو چھپاؤ یہ دنیا محبت بھرے۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔