نامور امریکن وکیل و ہیومن رائٹس واچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کینتھ روتھ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کینڈین حکام سے بلوچ طلباء رہنماء کے موت کے اسباب بابت باریک بینی سے جائزہ لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کریمہ بلوچ موت کے معاملہ کی تحقیقات ہونا چاہیے یہ دوسرا پاکستانی جلاوطن ایکٹیویسٹ ہے جو رواں سال قتل کئے گئے جسے بلوچستان میں پاکستانی اداروں کے جانب سے دھمکیوں کا سامنا تھا۔
بانک کریمہ بلوچ کے مبینہ قتل کے بابت کینڈین پولیس کے رپورٹ پر بلوچ تنظیموں سمیت انسانی حقوق کے اداروں نے خدشات ظاہر کیئے ہیں انہوں نے کینڈین حکام سے معاملہ کی سختی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ جلا وطن بلوچ رہنماء کی لاش کینیڈا میں سمندر کنارے برآمد ہوئی تھی اس سے قبل سویڈن میں مقیم بلوچ صحافی ساجد حسین کی بھی لاش سویڈن کے شہر اپسلا کے قریب ندی سے ملی تھی۔
A thorough investigation is needed as Karima Baloch becomes the second Pakistani dissident from Balochistan living in exile to be found dead this year. Her body is discovered in Toronto. Pakistani authorities had followed and threatened her in Balochistan. https://t.co/D5m252XErP pic.twitter.com/Osy2H8PzzZ
— Kenneth Roth (@KenRoth) December 25, 2020
صحافی ساجد حسین کی اہلیہ کے جانب سے بھی سویڈش حکام کی ساجد کیس بارے تحقیقات پر تشویش کا اظہار کیا ہے ساجد حسین کی اہلیہ کے مطابق انہوں نے پولیس سے کیس بابت تمام شواہد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے.
دوسری جانب کریمہ بلوچ کے شہادت کے خلاف بلوچستان سمیت کراچی و لاہور میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جانب سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور سوشل میڈیا پر مختلف ٹرینڈ چلا کر کریمہ بلوچ کو خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے۔