بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار خضدار زون کا سنئیر باڈی اجلاس زیر صدارت مرکزی چیرمین زبیر بلوچ ضلعی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا. اجلاس کے مہمان خاص سی سی ممبر کریم بلوچ، علی نواز بلوچ، شکیل بلوچ تھے۔ اجلاس کی شروعات شہداء کے یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے ہوئی اجلاس میں تنظیمی امور علاقائی ملکی و بین الاقوامی سیاسی صورتحال پر تفصیلی بحث مباحثہ ہوا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوے مرکزی چیرمین زبیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کو جنوب و شمال میں تقسیم نفرت انگیز ہے اس کے خلاف بلوچ طلباء کو نظریاتی بنیادوں پہ اپنے تاریخی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے جہد و جہد تیز کرکے وفاق کے انگریزی سازش کو ناکام بنانا ہوگا میگاپراجیکٹس اور ترقی کے نام پہ بلوچ نسل کشی و تقسیم کو رد کرتے ہیں ایسے کہی پراجیکٹس شروع ہوئے لیکن بلوچ کے حالات بیگاڑنے اور بدحالی کے ذمہ دار بھی یہی پراجیکٹس ٹھہرے ہیں۔ بلوچ وطن و بلوچ ساحلی پٹی کو باڑ لگا کر بلوچوں کو ان کے وطن سے بدخل کرنے کی سازش بے نقاب ہوچکی ہے شعوری بنیادوں پہ اپنے وطن کے حفاظت اور قبضہ گیریت کے خلاف جہد و جہد کررہے ہیں ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر بابل ملک بلوچ، سی سی ممبران کریم بلوچ، علی نواز بلوچ، شکیل بلوچ نے کہا کے خضدار کے تعلیمی اداروں کا کوئی پرسان حال نہیں طویل عرصے سے خضدار سکندر یونیورسٹی کا تعمیراتی کام مکمل ہوچکا ہے لیکن نا تو ایڈمینسٹرٹیٹو اسامیوں پہ تعیناتی ممکن ہوا نا تو ٹیچنگ اسامیوں پہ جس سے پورے ضلع کے طلباء کوئٹہ یا پھر کراچی تعلیم مکمل کرنے جاتے ہیں اور سینکڑوں طلباء وسائل نا ہونے کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم ترک کردیتے ہے جو قابل تشویش ہے۔ ہم گورنر بلوچستان و وزیر اعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پہ ایڈن و ٹیچنگ کے اسامیوں پہ تعیناتیوں کرکے کلاسز کا آغاز کیا جائے ۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ڈگری کالج کا بلڈنگ انتہائی خستہ ہوچکا ہے جو کسی بھی وقت کسی حادثے کا سبب بن سکتا ہے پورے ضلع کے کالجز میں اسپورٹس فنڈز کو خورد بورد کا شکار بنایا جارہا ہے کالج بسز کو طلباء کے لیے کم ذاتی طور پر زیادہ استعمال کیا جارہا ہے جو قابل مذمت ہے ۔