کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج کو 4156 دن مکمل

101

بلوچستان کے درالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4156 دن مکمل ہوگئے۔ پی این وائی کے مرکزی رہنماء کریم فراز اور ان کے کابینہ کے ساتھیوں نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء نے وفد سے گفتگو میں کہا کہ لاشیں پھینکنا حمکرانوں کا شیوہ ہے، پرامن جدوجہد لاپتہ افراد کی بازیابی کے عظیم مقصد کو لیکر چلنے والوں کی لاشیں مسخ حالت میں آئیں ہے۔ دو روز قبل دو بلوچ نوجوانوں کو تربت کے علاقے ہیرونک میں ریاستی اداروں کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈز کے اہلکاروں نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ریاست اپنی گرتی ہوئی معاشی اور اقتصادی ساکھ کو بچانے کیلئے ہر قسم کی حرکت کرگزرتی ہے، گھروں کو آگ لگوانا، صحافیوں اور دانشوروں کو شہید کرنا، پروفیسروں کو لاپتہ کرنا، خواتین اور بچوں کو لاپتہ کرنا، قبائل کو آپس میں لڑانے جیسی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

ماما قدیر نے کہا کہ انسنای حقوق اور شہری تنظمیں سول سوسائٹی، سیاسی پارٹیاں ریاستی حکمرانوں کا گھناونا چہرہ پہچان چکے ہیں اور ان میں کچھ حد تک بولنے کا حوصلہ پیدا ہوچکا ہے لیکن پرامن جدوجہد سے ہی استحصالی نظام کو کمزور کیا جاسکتا ہے۔