کوئٹہ: بلوچ لاپتہ افراد کیلئے احتجاج جاری

202

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4159 دن مکمل ہوگئے۔ بی ایس او کے کامریڈ اسرار، زونل صدر شوکت بلوچ اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کیا۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ کسی قوم نے جدوجہد کی ہو تو اس کو آسانی سے اس کا ثمر نہیں ملا اور قابض سامراج نے ہمیشہ اس جدوجہد کو کاونٹر کرنے کیلئے نت نئی پالیسیاں بناکر انہیں اپنے قبضے کو قائم رکھنے کیلئے استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح آج بلوچ جدوجہد کو بھی پاکستان کی خطرناک پالیسیوں کا سامنا ہے جہاں چند مراعات دے کر مخصوص لوگوں کو طبقاتی نام دے کر پارلیمان تک پہنچایا گیا اسی طرح قابض ہر وقت اپنی پالیسی بدلتا رہتا ہے۔

ماما قدیر نے کہا کہ بلوچستان میں ڈیتھ اسکواڈز بنائے گئے، ہزاروں افراد کو لاپتہ اور شہید کیا گیا، قبائلی اثر و رسوخ کو فوج نے استعمال کرکے قومی جدوجہد کے خلاف زہر افشانی کی اور بلوچ قوم کی نسل کشی عام سی بات ہوگئی مگر بلوچ نے تمام ہتھکنڈوں کو تار تار کرکے زمین بوس کردیا۔