آج بروز بدھ جرمنی کے شہر ششٹ گارٹ میں بلوچ سیاسی کارکنوں نے کینیڈا ایمبسی کے سامنے کریمہ بلوچ کی مبینہ قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا کر کریمہ بلوچ کی قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا حکومت کریمہ بلوچ کو انصاف فراہم کرے۔
مظاہرے میں جرمن خاتون ایکٹیویسٹ انا سمیت بلوچ سیاسی کارکنوں نے کہا کہ آج ہم کینیڈا ایمبسی کے سامنے کریمہ بلوچ کی قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرنے کے لیے جمع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کریمہ بلوچ بلوچستان کی قومی جدوجہد کی ایک مضبوط رہنماء تھی اسے جدوجہد کی پاداش میں قتل کیا گیا۔
مظاہرین نے کہا کہ اگر کریمہ بلوچ کے قتل میں ملوث کرداروں کو بے نقاب کرنے میں کینیڈا پولیس ناکام رہی تو یورپ سمیت دیگر ممالک میں بلوچ سیاسی کارکنوں کی جانوں کو مزید خطرات لاحق ہونگے۔
خیال رہے کہ بلوچستان سے جلاوطن بلوچ رہنماء کریمہ بلوچ کے قتل کیخلاف اس وقت بلوچستان سمیت بیرونی ممالک میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے نئے سال کے آغاز کیساتھ 2 جنوری سے بلوچستان بھر میں دوبارہ احتجاج کا اعلان کیا ہے۔