کریمہ بلوچ مبینہ قتل: اورماڑہ، گڈانی، واشک اور ڈیرہ بگٹی میں احتجاج

531

بلوچ طالب علم رہنماء کریمہ بلوچ کے مبینہ قتل کے بعد بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جانب سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، بلوچ رہنماء کے قتل کے خلاف بنگلا دیش میں بھی مظاہرے کیئے گئے۔

آج اوڑماڑہ، گڈانی اور واشک میں کریمہ بلوچ کے واقعے کے خلاف مقامی افراد نے ریلی نکالی جس میں بڑی تعداد میں خواتین و بچیں شامل تھیے۔

اس سے قبل کوئٹہ، کراچی، لاہور سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے و ریلی نکالی گئی ہے، مظاہرے بلوچ یکجہتی کمیٹی اور دیگر کی جانب سے کئے گئے۔

بلوچستان کے علاقے واشک میں مقامی نوجوانوں کی جانب سے کریمہ بلوچ واقعہ کے خلاف اسپتال چوک سے بازار چوک تک ایک ریلی نکالی گئی ہے اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

اسی طرح ‏بلوچ یکجہتی کمیٹی ڈیرہ بگٹی کی جانب سے کریمہ بلوچ کی یاد میں شمعیں روشن کیئے گئے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ تھا کہ ہم بانک کریمہ سمیت بلوچستان کے تمام شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

آواران میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماوں کے مطابق کی جانب سے ایکٹوسٹس کو دھمکیاں دینے، پریس کلب پر فورسز اہلکار تعینات کرنے اور دھمکی آمیز کالز کے بعد آج احتجاج کو موخر کردیا گیا۔ دوسری جانب تمپ میں بھی فورسز کی جانب سے مظاہرین کو روکا گیا۔

بلوچستان میں کریمہ بلوچ کے مبینہ قتل کے بعد ہی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تھا، بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے بلوچستان کے کئی چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئی اور کچھ شہروں میں کینڈل واک کرکے کریمہ بلوچ کو خراج عقیدت پیش گئی۔

دریں اثناء بنگلا دیش کے دارلحکومت ڈھاکہ میں بھی کریمہ بلوچ واقعہ کے خلاف بنگالی ایکٹویسٹس کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے واقعہ کو بلوچ نسل کشی قرار دیتے ہوئے کنیڈین حکام سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔