برطانیہ میں کرونا وائرس کی نئی قسم کے انکشاف کے بعد کئی یورپی اور مشرقِ وسطیٰ کے ممالک نے اس پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے پیر کو ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں برطانیہ میں آمدورفت اور تجارتی سامان کی منتقلی سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔
اتوار کو کئی یورپی ممالک بشمول فرانس، اٹلی، بیلجیم، نیدرلینڈ نے برطانیہ میں کرونا وائرس کی ایک اور نئی شکل اور اس کے تیزی سے پھیلنے کے شواہد ملنے پر سفری پابندیاں عائد کر دیں۔
اس کے بعد سعودی عرب، اسرائیل، کینیڈا اور کویت نے بھی اسی نوعیت کی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے علاوہ وائرس کی اس نئی قسم کے نو کیسز ڈنمارک جب کہ ایک، ایک نیدر لینڈ اور آسٹریلیا میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ وائرس کی نئی قسم 70 فی صد زیادہ تیزی سے ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ وہ حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے کہ ویکسین اس وائرس کی اس نئی قسم کے خلاف بھی مؤثر ہو گی یا نہیں۔ تاہم سائنس دان اس کے ممکنہ اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔