امریکی گلوکارہ چیر نے کہا ہے کہ پاکستان سے کمبوڈیا منتقل ہونے والا ہاتھی ‘کاون’ اب ایک قیدی نہیں بلکہ ہاتھی طرح زندگی گزارے گا۔
دنیا کے ‘تنہا ترین’ ہاتھی قرار دیے جانے والے ‘کاون’ کو تین دن قبل 30 نومبر کو پاکستان سے کمبوڈیا منتقل کیا گیا تھا۔
‘کاون’ کو 29 نومبر کی شب کارگو جہاز میں روانہ کیا گیا تھا اور وہ 30 نومبر کی صبح کو ہی کمبوڈیا پہنچا تھا۔
‘کاون’ کی پاکستان سے روانگی سے تین دن قبل ہی گلوکارہ چیر پاکستان آئی تھیں۔ ‘کاون’ کو پاکستان سے کمبوڈیا منتقل کرنے کی مہم میں گلوکارہ چیر نے اہم کردار ادا کیا اور وہ 2016 سے اسے پاکستان سے نکال کر دوسرے ملک کی مہم چلاتی دکھائی دیں۔
‘کاون’ کو اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں قدرے تنگ جگہ اور پنجرے میں رکھا گیا تھا، جہاں ان کی حالت انتہائی خراب ہوچکی تھی۔
انتہائی تنگ اور ناقص حالات میں ‘کاون’ کو رکھے جانے کے بعد چیر سمیت جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اسے آزاد کرکے دوسرے ملک منتقل کرنے کی مہم چلائی تھی اور رواں برس مئی میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی ‘کاون’ کو آزاد کرکے دوسرے ملک بھیجنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
کاون ہاتھی کو سری لنکا نے 1985 میں تحفے کے طور پر پاکستان کو دیا تھا اور اس وقت اس کی عمر محض ایک سال تھی۔
‘کاون’ کو پاکستان سے کمبوڈیا منتقل کیے جانے کے اخراجات گلوکارہ چیر اور دیگر جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے برداشت کیے تھے اور اس کی آزادی کی خبر دنیا بھر کے میڈیا میں اہم خبر کے طور پر شائع ہوئی۔
اب ‘کاون’ کو جہاں رکھا گیا ہے وہ جنگل 25 ہزار ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور وہاں پر مجموعی طور پر 600 ہاتھی بھی موجود ہیں۔