بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے افغانستان میں بلوچ مہاجرین پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں بلوچ مہاجرین پرحملہ بلوچ قوم پر جاری پاکستان کی دہشت گردی و بربریت کا ایک کڑی ہے۔ آج افغانستان کے صوبے قندھا ر میں گل بہاربگٹی اور اس کے جوانسال بیٹے مراد علی بگٹی کو پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے ایجنٹوں نے قتل کرکے شہید کردیا۔ہم اس بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ مہاجرین کی سب سے بڑی تعداد افغانستان میں ہے جہاں وہ نہایت ہی مشکل زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ نہ انہیں بنیادی سہولیات میسر ہیں اور نہ زندگی کا تحفظ۔ اب تک پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے ایجنٹ متعدد بلوچ مہاجرین کو قتل کرچکے ہیں۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اب تک مہاجرین کے عالمی ادارے یواین ایچ سی آر سمیت دیگر عالمی تنظیمیں مہاجرین کی تحفظ اور امداد کرنے میں ناکام ہیں۔
انہوں نے کہا بلوچ مہاجرین نے ہمیشہ پاکستانی بربریت سے اپنے خاندان اور بچوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لئے افغانستان کا رخ کیاہے۔ موجودہ نسل کشی کے دوران افغانستان ہی نے لٹے پٹے بلوچ مہاجرین کو پناہ دے کر انسان دوستی و ہمسایہ دوستی کا ثبوت دے رہا ہے۔ لیکن افغانستان خود چار دہائیوں سے پاکستان کی دہشت گردی کا شکار اور تباہی سے دوچارہے۔ اس کے باوجود افغانستان نے پاکستانی بربریت سے دوچاربلوچ مہاجرین کو پناہ دے دیاہے۔
ترجمان نے کہا گل بہار اوراس کے جوانسال بیٹے کا قتل پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی آئی ایس آئی بلوچ مہاجرین کو نشانہ بنا چکاہے۔ آج کا اندوہناک واقعہ اسی کا تسلسل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یو این ایچ سی آر سمیت مہاجرین کی تحفظ و اعانت کے لئے قائم تمام عالمی اداروں کو پاکستان کی جانب سے بلوچوں مہاجرین پر ہونے والی بربریت و دہشت گردی کانوٹس لینا چاہیئے۔