بلوچ آزادی پسند رہنماء میر بختیار خان ڈومکی نے کینیڈا کے شہر ٹورونٹو میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سابقہ چیئرپرسن بانک کریمہ بلوچ کی گمشدگی اور قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سرعام دہشت گردی پر مہذب دنیا کی خاموشی نے بلوچ قوم کی ایک اور چراغ کو قتل گاہوں کے حوالے کردیا۔
انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کینیڈا جیسی ملک بلوچ سیاسی کارکنان اور رہنماوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوتی ہے تو اس کا مطلب بلوچ دنیا کے کسی بھی کھونے میں محفوظ نہیں ہیں، یقیناً بانک کریمہ بلوچ کی شہادت کے پیچھے پاکستانی خفیہ اداروں کا ہاتھ ہے۔