بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ بلوچستان کو اسلام آباد کے حکمرانوں اپنا جاگیر سمجھتے ہے لیکن یہ ان کی خام خیالی ہے کہ بلوچ اپنے وطن کو تقسیم ہونے دینگے اور وہ طاقتور قوتیں اپنے ناپاک عزائم حاصل کرینگے۔
ترجمان نے کہا بلوچ اپنے وطن کی تقسیم کسی صورت برداشت نہیں کرینگے اور وفاق نے ہمیشہ بلوچستان کو قبضہ گیریت و ڈکیتی کی نیت سے دیکھتا رہا ہے اس جدید دور میں بھی گوادر شہر ایک اچھے کالج اور یونیورسٹی سے محروم رکھا اس کے وجوہات وسائل کی لوٹ کھسوٹ اور استحصال تھا اس کے سواء وفاق نے بلوچستان کو دیا ہی کیا ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ میگاپراجیکٹس کے نام پہ اس سے قبل سوئی، سیندک اور ریکوڈک نے کیا فائدہ دیا ترقی و خوشحالی کے نام پہ ہمارے سرزمین ہمارے وسائل اور بنیادی حقوق چھینے جارہے ہے ہمیں پھر سے تقسیم اور اپنے استحصالی پالیسی کو پروان چڑھانے کے لئے سی پیک کا نام لیا جارہا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچ کی ترقی نئے یونیورسٹی و کالجز و جدید لائبریری میں ہے لیکن ایسا نہیں ہورہا بلکہ ہم پہ مزید ظلم و بربریت کا مثال قائم کیا جارہا ہے اور اس عمل کو فوری روکا جاے اور گوادر شہر کے لوگوں کو ان کے شہر میں کوئی بےدخل نہیں کیا جاسکتا بلوچ کے تشخص و بقاء کے تحفظ کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔