بولان میں فوجی آپریشن جاری، شاہرگ سے متعدد افراد لاپتہ

762

بلوچستان کے علاقے بولان میں پاکستانی فورسز کی جانب سے تیسرے روز آپریشن جاری ہے۔ متعدد گاڑیوں کے قافلے پر مشتمل فورسز کی مزید نفری علاقے میں پہنچ گئی۔ شاہرگ سے فورسز نے کئی افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق چیسن، پوڑ اور میاں کور کے علاقوں میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کی گشت جاری ہے، کئی مقامات پر ہیلی کاپٹروں کو شیلنگ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق فورسز نے شاہرگ سے دوران آپریشن درجنوں افراد کو حراست میں لینے کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ لاپتہ کیئے جانیوالے افراد میں سے 13 افراد کی شناخت ہوچکی ہے جن میں بابو شیر محمد ولد تاج محمد، عطاءاللہ ولد شیر محمد، ملک منظور احمد ولد حاجی منیر احمد، طیب احمد ولد ملک منظور احمد، سعید احمد ولد نزید احمد، حفیظ الرحمٰن ولد عبدالرحمٰن، عزیز الرحمٰن، عبدالرزاق ولد شیر زمان، نور محمد، صابر خان ولد غازی خان، علی محمد ولد ظفر خان، خالق داد ولد خیرا، منڈا ولد محمد امین شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق فورسز کی کئی گاڑیوں پر مشتمل قافلہ علاقے پہنچنے کے بعد آج زمینی فورسز شاہرگ اور گردنواح کے پہاڑی سلسلوں میں پیش قدمی آغاز کرچکی ہے۔

خیال رہے آپریشن کا آغاز گذشتہ دنوں جھالاوان تنک کے مقام پر پاکستانی فورسز پر ایک بڑے حملے کے بعد کیا گیا۔ حملے میں مسلح افراد نے فورسز پوسٹ پر قبضہ کرکے اسلحہ اور گولہ بارود کو بھی اپنے تحویل میں لیا تھا۔ بعدازاں علاقے میں فورسز کی مزید نفری پہنچی جہاں ان کی گاڑی کو آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

حکام کے مطابق دونوں حملوں میں فورسز کے 9 اہلکار ہلاک اور 12 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک اور زخمی اہلکاروں میں صوبیدار سمیت پاکستانی فوج کا کیپٹن شامل ہے۔

دونوں حملوں کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ کے مطابق دونوں حملوں میں پاکستانی فوج کے 13 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

گذشتہ روز پاکستانی فورسز کو سوراب کے علاقے میں ایک حملے میں نشانہ بنایا گیا جس میں فورسز کے اہلکاروں سمیت 14 افراد زخمی ہوئے تھے۔ فورسز اہلکاروں کی گاڑی کو سوراب بازار میں دستی بم حملے میں نامعلوم افراد نے نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔

مذکورہ حملے کی ذمہ داری بھی بلوچ لبریشن آپریشن نے قبول کی تھی۔ بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں کہا کہ قابض فورسز اور ان کے کمکاروں کو کہیں پر بھی نشانہ بنایا جائے گا۔