بلوچ طلباء کے مسائل کے حل کے لئے دستہ اول کا کردار ادا کر رہے ہیں – بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی

102

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی سوراب زون کا آرگنائزنگ باڈی اجلاس زیرصدارت مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری خالد بلوچ منعقد ہوا، دیوان میں تنظیمی امور اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیربحث رہیں۔

مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری خالد بلوچ کا کہنا تھا کہ گذشتہ عرصے کی تاریخ پر ایک نظر ڈالی جائے تو انتہائی دکھ کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ سوراب جیسے مردم خیز دھرتی اور بلوچ تاریخ میں انتہائی اہمیت کے حامل شہر میں طلباء سیاست کی تاریخ انتہائی معدوم رہی ہے، لیکن آج کا دن انتہائی مسرت کے حامل ہے کہ سوراب میں بلوچ طلباء سیاست کی ایک نئی شروعات ہونے جا رہی ہے،ہم اس پختہ عزم اور امید کے ساتھ طلبہ سرگرمیوں کا آغاز کررہے ہےتاکہ سوراب میں بلوچ طلباء سیاست دیرپا اور طویل المدتی ثابت ہوگی،بلوچ طلباء کو درپیش مشکلات و مصائب کے حوالے سے انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج بلوچ طلباء کے لئے حصول تعلیم شجر ممنوعہ بنا دی گئی ہے جہاں ایک طرف بلوچ طلباء کو تعلیمی اداروں میں انتظامی مسائل کا سامنا ہے تو وہی دوسری جانب حکومتی پالیسیوں کے تحت بلوچ طلباء کےلیے تعلیمی اداروں میں گھٹن زدہ ماحول بنا دی گی ہے، ان حالات میں منظم جدوجہد ہی واحد راہ ہے۔

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی روز اول سے بلوچ طلباء کے مسائل کے حل کے لئے دستہ اول کا کردار ادا کرتی رہی ہے، ہم بلوچ طلباء کے حصول تعلیم کی راہ میں حامل رکاوٹوں کے خلاف ،طلباء کے جمہوری حقوق کے لئے منظم ہوکر پرامن جدوجہد پر ایمان رکھنے کے ساتھ طلباء کی سیاسی و سماجی معاملات کے حوالے سے شعوری پختگی کو اپنا مقصدِ اولین سمجھتے ہیں ،کیونکہ سیاسی شعور سے لیس نوجوان ہی سیاسی تبدیلیوں کو مثبت رخ دے کر تحریک سے مثبت نتائج برآمد کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہے۔

شعوری و فکری پختگی کے لئے علمی ماحول اور علمی ماحول کے فروغ کے لئے علمی مباحثوں کا ہونا لازم ہے۔ علمی مباحثے کے لئے کے کتب بینی اولین شرط ہے. کتاب کلچر کے فروغ کےلیے تنظیم باقاعدہ منظم طریقے سے جدوجہد کررہی ہے، کتاب کلچر کے فروغ کے لئے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی کاوشیں قابل فخر ہیں سال 2017 میں شروع ہونے والے بلوچستان کتاب کاروان مہم کے بدولت آج کتاب بیشتر بلوچ طلباء کے زبان زد عام جبکہ لائبریریوں کی فعالیت بلوچستان میں مقبول رحجان بن چکی ہے، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی مستقبل میں بھی کتاب کلچر کے فروغ کا عزم رکھتی ہے تاکہ ایک علم دوست معاشرے کی تشکیل ممکن ہوسکے۔

دیوان کے آخری ایجنڈا آئندہ لائحہ عمل میں زونل آرگنائزنگ باڈی تشکیل دے دی گئی، جس میں شہزاد کے ڈی بلوچ آگنائزر ، شہزاد بلوچ ڈپٹی آگنائزر جبکہ لیاقت بلوچ ، عمر بلوچ اور عاصم بلوچ آگنائزنگ کمیٹی کے ممبر منتخب ہوئے۔

منتخب آگنائزنگ باڈی ممبران نے سوراب میں تنظیم کی فعالیت اور کتاب دوستی کے فروغ کا اعادہ کیا۔