بلوچ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں- ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ

477

 بلوچ اقوام متحدہ کی چارٹر کے مطابق اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے  نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویئٹرپہ اپنے ایک مختصر بیان میں کیا۔

 بلوچ رہنماء ڈاکٹر اللہ نذر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ولکن بزکر کی جانب سے پاکستانی فوج پر حملے کی مذمت اور بلوچوں کو دہشت گرد قرار دینا ان کی یک طرفہ رائے ہے، صرف اس کی اسٹیٹس اور پوزیشن کو دیکھ کر اسے سچ ثابت نہیں کیا جاسکتا۔

 انہوں نے کہا اسے پاکستانی بیانیہ پر بھروسہ کرتے ہوئے فیصلہ کن نہیں ہونا چاہئے، پاکستان بلوچستان میں نسل کشی اور جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے، بلوچ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں جو ہر قوم کو ایک ریاست حاصل کرنا کا مجاذ کرتی ہے۔

 بلوچ رہنماء نے مزید کہا ہماری خودمختار ریاست کو طاقت کے ذریعے پاکستان نے الحاق کرلیا تھا، اقوام متحدہ کو اس میں مداخلت کرنا چاہئے جس طرح انہوں نے مشرقی تیمور اور بنگلہ دیش میں کیا تھا۔ یہ یو این جنرل اسمبلی کے صدر کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گرد ریاست پاکستان کی حمایت میں ہماری تحریک کی مذمت کرنے کے بجائے آزادی کی تحریک میں بلوچوں کی مدد کریں۔

خیال رہے کہ چند روز قبل بلوچستان کے علاقے بولان میں مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کے ایک کیمپ پر حملہ کرکے وہاں پہ متعدد اہلکاروں کو ہلاک و زخمی کیا تھا اور بعد میں کیمپ پر قبضہ کرکے اسلحہ و گولہ بارود بھی اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔

اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے قبول کی تھی ۔

بی ایل اے کے حملے کے بعد مذکورہ اور آس پاس کے علاقوں میں پاکستان آرمی نے بڑے پیمانے پر زمینی و فضائی آپریشن کا آغاز کیا ہے جس کے نتیجے میں آخری اطلاعات تک متعدد افراد گرفتاری کے بعد لاپتہ ہوچکے ہیں ۔