بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار اختر مینگل نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے زیر انتظام مینار پاکستان لاہور میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج جو سختی لاہور والے برداشت کررہے ہیں، ہم ان سختیوں سے 70 سالوں سے گزر رہے ہیں۔
اختر مینگل نے کہا کہ لاہور اور پنچاب کے لوگ پہلے کھڑے ہوجاتے تو آج یہ حالات نہیں ہوتیں، ہم (بلوچوں) نے ان جرنیلوں کا مقابلہ کیا ہے اور کررہے ہیں۔
اختر مینگل نے کہا کہ سب کا احتساب ہونا چاہیے، سب سے پہلے سیاستدانوں کا ہونا چاہیے مگر کبھی ان پیزا والوں اور آسٹریلیا میں جزیرہ لینے والوں کا احتساب بھی ہونا چاہیے۔
اختر مینگل نے کہا کہ ہم برابری کے طور پر چل سکتے ہیں لیکن غلام بن کر نہیں۔ انہوں نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جب کوئٹہ جلسہ میں شرکت کیلئے آئے تھے تو انہوں نے خود ان بچوں کی آنسو اور دکھ دیکھی تھی جن کے پیارے لاپتہ ہیں۔
اختر مینگل نے کہا کہ گوادر میں ہمیں باڑ قبول نہیں ہے اب یہ گوادر کو ایسٹ اور ویسٹ جرمنی کی طرح دیواروں میں تقسیم کرنے جارہے ہیں۔ ترقی کے نام پر استحصال نہ کل قبول تھی نہ آج ہے اور نہ کبھی کرینگے۔
انہوں نے نواب اکبر خان بگٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے کسی جمہوری یا اسلامی ملک میں یہ مثال نہیں ملتا کہ 80 سالہ بزرگ کے تابوت میں تالا لگا گیا ہو۔