کچھی: ڈھاڈر سے نوجوان فورسز کے ہاتھوں لاپتہ

360

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گذشہ 24 گھنٹوں کے دوران جبری گمشدگی کے دو واقعات میں تین پروفیسروں سمیت چار افراد لاپتہ کیئے جاچکے ہیں جن میں سے دو افراد بعدازاں رہا ہوئے۔

اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے ڈھاڈر سے پاکستانی فورسز کے اہلکاروں نے نوجوان یوسف ولد بنگل خان مری کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق نوجوان کو پاکستانی فورسز اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے حراست میں لیا اور اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد ان کے حوالے سے معلومات نہیں مل سکی ہے۔

گذشتہ دنوں مذکورہ نوجوان کے قریبی رشتہ دار نادر خان ولد حاجی سید خان کو بھی فورسز نےحراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا تھا، نادر خان چھ مہینے لاپتہ ہونے کے بعد رہا ہوئے تھے جنہیں پولیس کے حوالے کیا گیا جہاں انہیں جیل میں رکھنے کے بعد رہا کیا گیا۔

لواحقین کے مطابق نادر کو پولیس حراست سے رہائی کے ایک دن گزرنے کے بعد دوبارہ فورسز اہلکاروں نے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے۔

خیال رہے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بلوچستان جبری گمشدگی کے دو واقعات میں چار افراد لاپتہ کیئے جن میں سے دو افراد بعدازاں رہا ہوئے۔

گذشتہ روز ضلع مستونگ سے لاپتہ پروفیسر لیاقت سنی تاحال بازیاب نہیں ہوسکے ہیں جس کے ردعمل میں مختلف علاقوں میں سیاسی جماعتوں اور طلباء تنظیموں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر حکومت کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔