بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4126 دن مکمل ہوگئے۔ سبی سے مولاداد بلوچ، غلام محمد بلوچ، حضور بخش بلوچ اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی سامراجی پالیسیوں اور بلوچ دشمن نوآبادیاتی جارحانہ کاروائیوں سے بلوچ قومی تہذیب، ثقافت، زرین رسم روایات اور قومی تاریخ کو مسخ کررہا ہے۔
انہوں نے کہا حکمرانوں کے ساتھ وفاق پرست نام نہاد قوم پرست پارٹیاں بھی ہم قدر رہے ہیں۔ چونکہ پاکستان اور اس کے تنخواہ دار پارٹیاں صرف اس صورت میں اپنی وجود کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔
ماما قدیر نے کہا کہ سیاسی میدان میں بلوچ سیاسی ورکر، قومی ذہن پر طویل غلامی کے سیاہ دھبوں کو دھونے کیلئے پرامن جدوجہد کے لیے تعلیمات دے رہے ہیں۔
دریں اثناء وی بی ایم پی اور نیشنل ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تیرہ نومبر کے روز شہدائے بلوچستان کے مناسبت سے پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا۔
اعلامیہ میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مشترکہ پروگرام کا انعقاد کوئٹہ پریس کلب کے سامنے تیرہ نومبر بروز جمعہ کو دوپہر دو بجے کیا جائے گا جس میں شہدائے بلوچستان کو یاد کیا جائے گا۔
خیال رہے بلوچستان سمیت دنیا بھر میں تیرہ نومبر کو یوم شہدائے بلوچستان کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس حوالے سے مختلف پروگرام کا انعقاد کیا جاتا ہے، شمعیں روشن کرکے بلوچ شہداء کو یات کیا جاتا ہے۔