کوئٹہ: لاپتہ افراد کیلئے احتجاج کو 4120 دن مکمل

180

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4120 دن مکمل ہوگئے۔ پنجگور سے سیاسی و سماجی کارکن نور احمد بلوچ، عزیز احمد اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے کیمپ آکر لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

اس موقع پر وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچوں کی بازیابی کیلئے تمام کھٹن حالات کو طے کرتے ہوئے پرامن جدوجہد کے اس کاروان میں ہزاروں بلوچ شہید اور ہزاروں کی تعداد میں عقوبت خانوں میں تشدد سہہ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انسانی تاریخ اس امر کی گواہ ہے کہ کہ دنیا نے کسی بھی خطے میں ظلم و جبر کے خلاف اٹھتی حق کی آواز کو قتل و غارت، ظلم و جبر سے نہ دبایا جاسکا اور نہ ہی ختم کیا جاسکا ہے۔ ہمیشہ قابض ظالم نے مظلوم کے خلاف تشدد و جبر کیساتھ انہیں غلام رکھنے کے اپنے تمام تر حربے اور وسائل استعمال کیئے، عین یہی صورتحال روز اول سے بلوچ کیساتھ بھی چلا آرہا ہے۔

انہوں نے کہ اس خطے میں برطانوی انخلاء کے بعد پاکستان نے اپنی لاو لشکر کے ساتھ جبری الحاق کے بعد سے آج تک اس غلامی کو تقویت دینے کیلئے فوجی آپریشنوں، مسخ شدہ لاشیں نیز تمام حربے استعمال کیئے۔

ماما قدیر نے کہا کہ رد انقلابی قوتیں کون تھیں جو بلوچ غلامی کا سبب بنیں، سب سے بڑی دشمن اپنے صفحوں میں بلوچیت کے لبادے میں ذرا تاریخ کے اوراق کا جائزہ لیں تو انہیں معلوم ہوگا کہ اس طرح کے کرداروں کو دنیا کس طرح یاد کرتی ہے۔