کوئٹہ: سوشل میڈیا ایکٹوسٹ بایزید خروٹی لاپتہ

266

سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اور صحافی بایزید خروٹی بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئے جس کے بعد مختلف افراد نے ان کے اغواء کے بعد جبری گمشدگی کے خدشے کا اظہار کیا۔

بایزید خروٹی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ایک مقبول پیج کے ایڈمن ہے جبکہ مختلف اخبارات بھی میں لکھتے ہیں۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بایزید خروٹی کی گمشدگی پر ردعمل دیتے ہوئے صحافی برادری سے گزارش کی ہے کہ تمام صحافی بایزید خروٹی کے اغواء کیخلاف متحد ہوجائیں ہوسکتا ہے کہ کسی کو ان کے خیالات سے اتفاق نہ ہو لیکن آج اس کی باری تھی کل آپ کی باری ہوسکتی ہے۔

دریں اثناء حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ بایزید خروٹی پولیس کی تحویل میں ہے۔ آج ڈی جی لیویز کے دفتر میں منعقدہ تقریب میں زبردستی داخل ہوکر کار سرکار میں مداخلت کرنے پر اسے حراست میں لیا گیا ہے۔

لیاقت شاہوانی کے مطابق ان پر مقدمہ درج کیا گیا اور مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائیگا۔
واضح رہے اس سے قبل بھی بایزید خروٹی کو نامعلوم افراد کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
آخری اطلاعات تک بایزید خروٹی کے منظر عام پر آنے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔