بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے، شدید بارش کے باوجود وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاج پریس کلب کے سامنے جاری رہا جبکہ عبدالغفار قمبرانی سمیت مختلف افراد نے کیمپ میں لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
احتجاج کی سربراہی کرنے والے وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ نے ٹی بی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج شدید بارش کے باوجود ہمارا احتجاج جاری رہا اور یہ احتجاج بلوچ لاپتہ افراد کے رہائی تک جاری رہے گا۔
ماما قدیر کا کہنا تھا کہ یہ پہلی دفعہ نہیں کہ ہم بارش میں احتجاج کررہے ہیں، اس سے قبل بھی ہم کوئٹہ کی شدید سردی، بارش اور کراچی کی گرمی میں اپنا احتجاج کرتے رہے ہیں۔ ہم لاپتہ افراد کے رہائی کے مطالبے پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں افراد جن میں نوجوانوں سے لیکر بزرگوں، بچوں اور خواتین شامل ہے ماورائے قانون جبری طور پر لاپتہ کیئے جاچکے ہیں اور ٹارچر سیلوں میں اذیتیں سہہ رہے ہیں، ان پریشانیوں اور مشکلات کا شاید ہم اندازہ بھی نہیں کرسکتے ہیں، یہ بارش اور سردی میں احتجاج ان سختیوں کے سامنے کچھ بھی نہیں۔
دریں اثناء ماما قدیر بلوچ کے رہنمائی میں شہدائے بلوچستان قبرستان نیوکاہان میں حاضری دی گئی، اس موقع پر عبدالغفار قمبرانی، حوران و دیگر ان کے ہمراہ تھے۔
خیال رہے گذشتہ دن بلوچستان سمیت دنیا بھر میں یوم شہداء بلوچستان کے طور پر منایا گیا، مختلف جماعتوں، تنظیمیوں اور افراد کی جانب سے تقاریب کا انعقاد کیا گیا، شمعیں روشن کی گئی۔ کوئٹہ میں نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا جبکہ طلباء و طالبات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے پروگرام میں شرکت کی۔
علاوہ ازیں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر یوم شہداء بلوچستان ٹرینڈ پر رہا۔