بی ایس او پجار کے مرکزی ترجمان نے کہا بلوچستان یونیورسٹی کے پروفیسرز لیاقت سنی ، نظام شاہوانی ،شبیر شاہوانی جو آج بی اے کی امتحانات کے سلسلے میں خضدار جارہے تھے، انہیں مستونگ سے نامعلوم افراد نے اغواء کیا ، بعد ازاں لیاقت سنی صاحب کے علاوہ باقی دو پروفیسرز کو رہا کردگیا جبکہ لیاقت سنی صاحب تاحال لاپتہ ہے۔
انہوں نے کہا پروفیسرز کا اغواء تعلیم دشمن اقدامات ہیں جن کی ہم بھر پور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں پروفیسر لیاقت سنی کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
انہوں نے کہا ماضی میں بھی پروفیسر اساتذہ کو ٹارگٹ گلنگ کا نشانہ بنایا گیا اور کئی پروفیسر طلباء کو اغواء کیا گیا یہ اسی پالیسیوں کا تسلسل ہے یونیورسٹی کے اساتذہ کا اغواء نما گرفتاری تعلیم اور بلوچستان دشمن اقدامات ہیں۔
انہوں نے کہا ایک طرف طلباء کو کورونا کے نام پر تعلیمی اداروں سے راتوں رات نکالا گیا طالبات کو ہاسٹلز سے زبردستی بے دخل کیا گیا دوسری طرف بلوچ قوم کی اثاثے اساتذہ کرام کو دن دہاڑے اغواء کیا جارہا ہے اس جبر اور استحصالی عمل کی بی ایس او
ترجمان نے مذید کہا اگر پروفیسر لیاقت سنی کو رہا نہیں کیا گیا ہم طلباء تنظیمیں مجبور ہوکر نام نہاد حکومت کے پالیسیوں کیخلاف تحریک کا اعلان کریں گے۔