پاکستان میں شہریوں کے اغواء میں فوج ملوث ہے – لطیف آفریدی

705

پاکستان کی سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے نومنتخب صدر  لطیف آفریدی نے کہاہے کہ پاکستانی فوج ایک دفاعی ادارہ ہے، وہی کام بہتری سے کرے ملک کے سیاسی پارلیمانی اور عدالتی نظام میں ٹانگ نہ اڑائے۔

گذشتہ روز لاہور ہائیکورٹ بار میں دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہاکہ شہریوں کو اغواء کرنے سمیت ہر سیاسی عمل میں مداخلت کرنے، ججز کو دباؤ میں لانے اور شہریوں کو غداری کے القاب دینے میں عسکری قوتیں ملوث ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی ایک غیر جانبدار جج ہیں، انہیں متنازع بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

لطیف آفریدی نے کہا کہ جس ادارے کا کام سرحدوں کی حفاظت ہے وہ اندرونی معاملات میں مداخلت کیوں کر رہاہے۔

ہم ان سے درخواست کرتے ہیں کہ اپنے کام سے کام رکھیں اور سیاسی قیادتوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے سے باز رہیں۔

انہوں نے کہاکہ اعلی عدلیہ میں ججز کی تعیناتیاں میرٹ پر نہیں ہوتیں سفارشی ججز کو مقرر کیاجاتاہے یہی وجہ ہے عدلیہ بھی سیاستدانوں کے خلاف بننے والے متنازع مقدمات میں جانبدار کردار اداکرتی ہے۔

لطیف آفریدی نے مطالبہ کیاکہ ججز کی تقرری کا عمل شفاف بنایاجائے اور اس میں سپریم کورٹ بار اپنا بھر پور کرداراداکرے گی۔

انہوں نےکہا کہ ججز کی کمزوریوں کی وجہ سے وہ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کی طرح غیر جمہوری قوتوں کے سامنے ڈٹنے کی بجائے استعمال ہو جاتے ہیں۔

انہوں نےکہا کہ اب چور کو نام لے کر چور کہا جائے گا، فوج کو محکمہ تعلیم،پولیس یا صحت کی طرح اپنے آئینی دائرہ تک محدود رہنا ہوگا نیزاگر فوج نے اپنے حلف پر عمل نہیں کرنا تو پھر ان کا حلف تبدیل کر دینا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ غداری کے کارخانے بند ہونے چاہییں نواز شریف ہو یا ایاز صادق اگر وہ کوئی بھی بات کرتے ہیں تو اس کا جائزہ لے کر ردعمل دینا چاہئیے کسی کو غدار کہنے کا اختیار کسی کو نہیں۔

انہوں نے کہاکہ مجھے فاطمہ جناح کا ساتھ دینے پر ایوب خان اور جمہوری قوتوں کا ساتھ دینے پر جنرل پرویز مشرف نے انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا، کئی بار جیل میں بند کیا اور مشرف نے بکتر بند گاڑی ٹانگوں پر چڑھوا دی اسی لیے آج ہاتھ میں لاٹھی ہے۔

لطیف آفریدی نے الزام عائد کیا کہ سپریم کورٹ بار کے حالیہ انتخابات میں انہیں شکست دلوانے کی کوشش کی گئی پھر بھی وکلا نے کامیابی دلائی۔ ہم محترمہ عاصمہ جہانگیر کے مشن کو جاری رکھیں گے۔

پریس کانفرنس کے دوران وہاں موجود وکلا نے فاطمہ جناح اور آئین کی بالادستی کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔

ان کی پریس کانفرنس سے پہلے انہیں میاں نواز شریف کی جانب سے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے پھولوں کا گلدستہ بھی پیش کیا۔