مستونگ سے نوجوان فورسز کے ہاتھوں لاپتہ

313

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے، رواں مہینے پنجگور، نوشکی اور مستونگ سے باپ اور بیٹے سمیت پانچ افراد کے جبری گمشدگی کے واقعات رونماء ہوچکے ہیں۔

ٹی بی پی نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ضلع مستونگ سے پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان کو گذشتہ روز حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

نوجوان رازق بنگلزئی کو مستونگ میں پرانا روڈ قلات سے حراست میں لیا گیا جن کے حوالے سے تاحال معلومات نہیں مل سکی ہے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز اہلکاروں اور سادہ کپڑوں میں اہلکاروں نے حراست میں لینے کے بعد اپنے ہمراہ لے گئے۔

واضح رہے رواں ہفتے ضلع پنجگور کے علاقے گچک کرک ڈھل سے گذشتہ دنوں باپ کو بیٹے کے ہمراہ لاپتہ کیا گیا جبکہ پنجگور ہی کے علاقے چتکان سے بلیدہ کے رہائشی طالب علم ثناءاللہ کو لاپتہ کیا گیا۔

اسی طرح نوشکی سے ایک نوجوان کو فورسز اہلکاروں نے اس وقت حراست میں لے نامعلوم مقام منتقل کردیا جب وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ بازار میں بیٹھے تھے مذکورہ نوجوان کی شناخت ریاض جمالدینی کے نام سے ہوئی ہے۔

واضح رہے اس سے قبل ریاض جمالدینی کے بھائی عامر جمالدینی کو 2014 میں حراست میں لاپتہ کیا گیا بعدازاں ان کی مشخ شدہ لاش دیگر دو افراد کے ہمراہ برآمد ہوئی۔