مرکزی کونسل سیشن میں جمہوری تقاضے اپنائینگے – این ڈی پی

168

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سیاسی پارٹیوں میں جمہوریت ہی پارٹیوں کی ساکھ کو زندہ رکھتی ہے۔ جن پارٹیوں میں جمہوریت نہیں ہوتی وہاں شخصیت پرستی جیسا ناسور جنم لیتا ہے اور لیڈر شپ سے لے کر ورکر تک سب ہی گمراہ ہوجاتے ہیں نہ وہ پارٹی کے منشور کو زندہ رکھ سکتے ہیں اور نہ ہی وہ قومی سطح پر سیاسی تربیت دینے کے اہل ہوتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ جمہوریت وہ خوبصورت چیز ہے جہاں اداروں کی بالادستی ہوتی ہے اور ادارے پارٹیوں کو بہتر فیصلہ سازی کرنے میں مدد دیتی ہے موجودہ صورتحال میں بلوچستان کے تمام سیاسی جماعتوں میں جمہوریت کو مکمل طور پر رد کیا جارہا ہے جسکی وجہ سے آج بلوچستان میں حقیقی سیاست جماعت کا فقدان ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ جمہوریت کی بدولت بہتر لیڈر شپ سامنے آتی ہے اور عوامی سطح پر بھی پارٹیوں کی عزت بحال رہتی ہے مگر جمہوریت کو ایسے لوگ اس لیئے نہیں اپناتے کیونکہ انکو اپنی اُنا پرستی کی فکر لاحق ہوتی ہے اور دوسری جانب پارٹی کے اندر غلامانہ سوچ کو وجود میں لاتا ہے تاکہ شعور کی جانب ورکر نہ جاسکے، سوال کرنے کی جرئت نہ کرے، ورکر کو اس طرح غلام بنایا جاتا ہے کہ وہ سیاہ اور سفید میں فرق ہی نہ کرے، اسے اپنے لیڈر کی غلطیاں ہی نظر نہ آئے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ این ڈی پی، پارٹی کے اندر جمہوریت کو بحال کیئے ہوئے ہے اور جمہوریت کی بالادستی کو قائم رکھنے کے لیئے سخت موقف اپناتی ہے کسی بھی طرح کا سمجھوتہ جمہوریت پر نہیں کیا جائے گا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ این ڈی پی کا عزم ہے کہ بلوچ سیاست میں جمہوریت کو زندہ رکھا جاسکے تاکہ شخصیت پرستی جیسے ناسور سے بلوچستان کی سیاست کو بچایا جاسکے اسی عزم کو جاری رکھتے ہوئے این ڈی پی اپنے پہلے مرکزی کونسل سیشن میں جمہوریت کے تمام تقاضے اپنائے گی تاکہ ایک بہتر لیڈرشپ بلوچ سیاست میں لاسکے۔