کوئٹہ میں آج مختلف طلبہ تنظیموں نے احتجاجی مارچ کیا جس میں کالجوں اور یونیوسٹیوں کے طلبہ سمیت دیگر مکاتب فکر کے لوگ بھی شریک تھے
مارچ میں شریک مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ طلبہ یونین پر عائد پابندی ختم کی جائے، تعلیمی اداروں میں ہراسانی کے واقعات کی روک تھام کے لیے کمیٹیاں بنائی جائیں اور بلوچستان کے تعلیمی اداروں سے فورسز کو ہٹایا جائے
بلوچستان کے صوبائی درالحکومت کوئٹہ میں آج ہونے والے طلبا۶ مارچ میں بی ایس او نزیر ،پچار سمیت پشتون طلبا۶تنظیموں نے شرکت کیا ،
جبکہ بی ایس او ظریف نے بھی طلبہ طاقت بحالی مارچ کا انعقاد کیا،مارچ کے شرکا۶ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں طلبہ سیاست کو بحال کرنے کے لیے جدوجہد جاری رہےگا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جب سامراج جبر کا بازار گرم کرتا ہے طلبا اسکے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جاتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اس دھرتی کا نوجوان ہمیشہ ظلم کے خلاف مزاحمت کرتا آرہا ہے