نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی ایک قومی پارٹی ہے بلوچستان کے سیاسی، معاشی اور قومی مفادات کی جنگ جمہوری اور سیاسی انداز میں کررہی ہے نیشنل پارٹی اس ملک میں نیشنل عوامی پارٹی(نیپ) کا نیم البدل ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے تربت آبسر کے اہم سیاسی و سماجی شخصیت ملک وارث بلوچ کی خاندان و عزیزوں کے ہمراہ نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پر عمائدین، معتبرین اور سیاسی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ بلوچستان کے عوام متحد و منظم ہوکر اپنی اپنے وطن کے خلاف جاری سازشوں اور ریشہ دوانیوں کا مقابلہ کریں ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں کو بلوچستان سے الگ کرنے کی سازش کی بنیاد جرنل پرویز مشرف نے رکھی لیکن عوام کے شدید ردعمل کی وجہ سے انہوں نے پسپائی اختیار کی لیکن اب ایک بار پھر وہی سازشی عناصر ترقی و خوشحالی کے نام پر نئی جال بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ کے جزائر کے حوالے سے صدارتی آرڈیننس ایسی سلسلے کی کھڑیاں ہیں بلوچستان کے تاریخی علاقوں کے نام مکران اور جھالاوان کے بجائے جنوبی بلوچستان کے الفاظ ایسی سلسلے کی کھڑیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ساحل و وسائل بلوچستان کے عوام کی ملکیت ہیں اور نیشنل پارٹی اور اس کی وطن دوست جمہوریت پسند قیادت اس کے خلاف ہونے والے ہر سازش کا بھرپور انداز میں مقابلہ پرامن اور جمہوری انداز میں اپنے عوام کو سیاسی طور پر منظم کرکے کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک پر پہلا حق بلوچستان اور گوادر کے عوام کا ہے لیکن اس کو نظر انداز کیا جارہا ہے گوادر پورٹ کا معاہدہ ایک غیر منتخب حکومت کا ہے جس میں بلوچستان اور گوادر کے عوام کے مفادات کو نظرانداز کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے ہرگز خلاف نہیں لیکن اپنے عوام کے حق سے ہرگز دستبردار ہونے کو تیار نہیں ہیں انھوں نے کھاکہ ہم نے مختصر دور اقتدار میں بلوچستان اور خصوصا تربت کو جتنی ترقی دی وہ سب کے سامنے عیاں ہے لوگ روزانہ آکر اپنی تختیاں لگا رہے ہیں موجود حکومت کو بھی ڈھائی سال کا عرصہ ہوگیا لیکن ان کا ایک کام بھی کسی کو نظر نہیں آرہا ہے۔
انہوں نے بلوچستان اور کیچ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ آکر بلوچستان کی قومی پارٹی میں شامل ہو کر اپنا قومی اور سیاسی کردار ادا کریں۔
ضلع کیچ کے سیاسی و سماجی شخصیت ملک وارث نے نیشنل پارٹی کے مرکزی قائد ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور نیشنل پارٹی کے قائدین کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان کے گھر آکر ان کو قومی تحریک میں شامل ہونے کی دعوت دی۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ 25 سالوں سے ہماری وابستگی بی این پی عوامی سے رہی ہے یہ کوئی سیاسی جماعت نہیں تھا محض ایک فرد تھا لیکن وہ بھی ہم سے وفا نی کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی ایک قومی جماعت ہے اور اس کی ایک نظریاتی و سیاسی سوچ ہے میں پارٹی کے قومی سیاسی سوچ سے متاثر ہو کر قومی سیاست میں اپنا سیاسی و قومی کردار ادا کرنے کے لیے پی این پی عوامی اپنے خاندان عزیز و اقارب کے ساتھ نیشنل پارٹی میں باقاعدہ اپنی شمولیت کا اعلان کرتا ہوں آج کے بعد میرا پی این پی عوامی سے کوئی تعلق نہیں ہے آج کے بعد میں قومی و سیاسی کارواں کا حصہ ہوں اور مرتے دم تک رہونگا۔
اجلاس سے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی، سینٹر میر محمد اکرم دشتی، واجہ ابوالحسن نے خطاب کیا۔