بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے واقعات روزانہ کی بنیاد پر رونما ہورہے ہیں جبکہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مسلسل احتجاج کررہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع سبی سے پاکستانی فورسز نے چلّا ولد جُھڑیا ڈومکی کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چلّا سبی کے علاقے لہڑی کا رہائشی ہے جنہیں پاکستانی فورسز اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔
دریں اثناء ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت آسکانی میں پاکستانی فورسز نے گذشتہ دنوں مسلح جھڑپ میں جانبحق ہونیوالے رامین کے رشتہ داروں کے گھر چھاپہ مارا ہے۔
علاقائی ذرائع نے بتایا کہ فورسز اہلکاروں نے گھر میں موجود خواتین کو زد کوب کرنے سمیت خواتین کو لاپتہ کرنے کی دھمکی دی ہے جبکہ دکانداروں کو بھی تنبیہ کی گئی ہے کہ مذکورہ گھر کو راشن فراہم کرنے والوں کیخلاف کاروائی کی جائے گی۔
ضلعی حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے تاہم رامین بلوچ کے فاتحہ خوانی پر بیٹھے افراد کو بھی زد کوب کیا گیا تھا۔