بی ایس او بلوچ قومی تحریک آزادی کی روح ہے – بی ایس او آزاد

187

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بی ایس او کے 53ویں یوم تاسیس کے مناسبت سے تنظیم نے “بی ایس او: ماضی اور حال” کے موضوع پر ویبنار کا انعقاد کیا جس کے مقررین بلوچ دانشور میر محمد علی تالپور اور تنظیم کے سابقہ چئیرپرسن کریمہ تھے جبکہ میزبان کے فرائض تنظیم کے رکن احسان بلوچ انجام دیے جبکہ مختلف زونز میں ریفرنسز منعقد کیے گئے۔

تنظیم کے ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بی ایس او آزاد بلوچ قومی شناخت کو محفوظ رکھنے اور بلوچ ریاست کی بحالی کیلئے بی ایس او کے بنیادی فلسفے پر گامزن ہوکر اپنی سیاسی اور پرامن جدوجہد کو جاری رکھی ہوئی ہے۔ بی ایس او نے بلوچ نیشنلزم کے فلسفے پر چل کر بلوچ سماج سے رجعت پسندی، قبائلیت پسندی، منافقت اور زاتی مفادات کی سیاست کا قلع قمع کر دیا۔ بی ایس او اپنے بنیادی فلسفے پر گامزن ہوکر بلوچ سماج میں تبدیلیوں کا موجب بننا ہے جس کی ضرورت آج بھی بلوچ قوم میں ہے۔
مقررین نے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں طلبہ سیاست پر قدغن عائد ہے۔ اس مشکل اور سخت حالات میں بی ایس او کے کارکنان کی جہد مسلسل بلوچ قومی تحریک کے لیے نیک شگون ہے جبکہ یہ اس امر کو بھی واضح کرتی ہے کہ بی ایس او طلبہ سیاست میں انقلابی افکار پر مکمل یقین رکھنے کے ساتھ انقلاب کو سبز باغ دکھانے والے قوتوں کو بھی رد کرچکی ہے۔ آج بی ایس او کا ہر ممبراس امر کا بخوبی ادارک رکھتا ہے کہ اس کھٹن سفر میں کوئی نمود و نمائش, لالچ اور منافع نہیں بلکہ بی ایس او کا یہ سفر جہد مسلسل اور قربانیوں کا تقاضا کرتی ہے۔ اس لیے بی ایس او کے تمام ارکان کسی بھی ریاستی جبر کا سامنا کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں اور بی ایس او کے کاروان کو آگے لیجانے کیلئے جہد مسلسل میں مصروف عمل ہیں۔ ریاستی عتاب کا شکار بی ایس او آزاد کے کارکنان نے سنگین ترین حالات میں بھی بی ایس او کے نظریات کے ساتھ مفاہمت نہیں کی اور جہد کو جاری رکھا جو انقلاب میں فلسفہِ قربانی کے تاریخی مثال ہے۔ ریاست کے تمام جرائم آج بھی بی ایس او کے ممبران کے دل میں اپنا خوف بنانے میں ناکام ہیں جو بی ایس او کے حیققی راہ کا واضح مثال ہے۔

تنظیم کے ترجمان نے کہا کہ یوم تاسیس کے مناسبت سے بی ایس او آزاد پر لگی پابندی کیخلاف سوشل میڈیا میں ایک مہم بھی چلائی گئی جو پاکستان کے ٹاپ ٹرینڈز میں شامل رہی جہاں بلوچ طلبہ نے بی ایس او آزاد پر ریاست کی غیر قانونی اور غیر اخلاقی پابندی کے خلاف آواز اٹھایا۔ جبکہ مختلف زونز نے یوم تاسیسس کے مناسبت سے ریفرنسز کا انعقاد بھی کیا۔

ترجمان نے کہا کہ ویبنار کی مکمل ویڈیو کو بی ایس او کی آفیشل یوٹیوب چینل میں بہت جلد شائع کیا جائے گا۔