دی بلوچستان پوسٹ
گزشتہ ہفتے ایک بحرینی وفد کے اسرائیل کے دورے کے بعد اب اسرائیلی وزیر اعظم جلد ہی بحرین کا دورہ کریں گے
دونوں ممالک نے تعلقات میں مزید گرم جوشی لانے کے لیے سفارت خانے کھولنے کی امید ظاہر کی ہے۔
نیتن یاہو نے منگل کے روز ایک ٹوئٹ کر کے بتایا”اس حقیقت سے ہم دونوں کو بہت تقویت ملی ہے کہ ہم بہت مختصر وقت میں اپنے عوام اور اپنے ملکوں میں امن لاسکتے ہیں۔ اس لیے انہوں نے مجھے بحرین کے سرکاری دورے پر جلد ہی آنے کی دعوت بھی دی ہے۔ میں آپ کی طرف سے، بخوشی، وہاں جاوں گا۔”
نیتن یاہو کا یہ اعلان بحرین کے وزیر خارجہ عبداللطیف بن راشد الزیانی کی قیادت میں ایک بحرینی وفد کے گزشتہ ہفتے اسرائیل کے دورے کے بعد آیا ہے۔ اس دورے کے دوران اسرائیل اور بحرین نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ اس سال کے اواخر تک دونوں ممالک ایک دوسرے کے یہاں اپنے اپنے سفارت خانے کھول دیں گے۔
امریکا نے اسرائیل اور عرب ملکوں کے درمیان تعلقات قائم کرنے میں ثالثی کا رول ادا کیا تھا۔ اس نئی پیش رفت نے فلسطینیوں کو ناراض کردیا ہے جنہوں نے عربوں کے اس متحدہ موقف سے امیدیں باندھ رکھی تھیں کہ فلسطین کی آزادی کے بعد ہی اسرائیل کو تسلیم کیا جائے گا۔