یوم شہداء بلوچ کو بلوچستان سمیت مختلف ممالک میں منایا جائے گا- بی ایل ایم

212

بلوچ لبریشن موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے ا کہا  کہ 13 نومبر کا دن بلوچ قوم کیلئے دنیا میں ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے جو اس نقطہ نظر کو عیاں کرتا ہے کہ بلوچ اس خطے کے واحد جدی وارث ہیں، بلوچ کے علاوہ بلوچستان میں کسی بھی ملک یا طاقت کی موجودگی صرف اور صرف قبضہ گیر کی حیثیت رکھتی ہے، اور یہ حقیقت ان شہداء کے لہو کی بدولت ہے جو تیرہ نومبر 1839 سے ہنوز برضا و رغبت اپنی زمین، آزادی، اور بقاء کیلئے بیرونی قبضہ گیروں کے خلاف جانوں کے نذرانے پیش کرتے آرہے ہیں۔

 ترجمان نے کہا تیرہ نومبر 1839 کو جب برطانوی سامراج نے بلوچ کی آزاد اور خودمختار زمین پر یلغار کردیا تو اس دن خان آف قلات میر محراب خان نے اپنے ساتھیوں سمیت انگریزوں کا انتہائی دلیری سے مقابلہ کیا اور اپنے قیمتی سروں کی قربانی دی، اس دن میر محراب خان اور ان کے ساتھی ان پھولوں کی مانند دنیا سے رخصت ہوئے جو مسلے جانے کے باوجود اپنی خوشبو دست قاتل پر چھوڑ جاتے ہیں، اس تاریخی دن سے لیکر آج تک عشق و ایثار کے جذبے سے سرشار بلوچ فرزند قومی آزادی کی شاہراہ کو اپنے لہو سے چراغاں کر رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ شہداء کی قربانی بلوچ قوم، قومی فکر اور آنے والی تمام نسلوں کی درخشاں مستقبل کیلئے ہے۔ قومی کاز کی خاطر نثار ہونے والے کسی بھی شہید کو فقط کسی ایک مخصوص جماعت سے جوڑے رکھنا یا اس سے لا تعلقی ظاہر کرنا ان کی دی ہوئی قربانی اور مقدس لہو سے سراسر نا انصافی ہوگا۔ بلوچستان کے سینے میں آسودہ خاک تمام شہداء ہمیں اس بات کا احساس دلاتے ہیں کہ آج اس سفر میں ہمارے کشتیاں بھلے الگ ہیں لیکن ہمارا منزل ایک ہے۔

انہوں نے آخر میں بلوچ قوم کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ تیرہ نومبر ہر بلوچ کیلئے ایک انتہائی اہم دن ہے۔ ہم پورے قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ اس عظیم دن کو بھرپور طریقے سے منائیں اور اس سال بھی شہداء کی یاد میں یہ عہد کریں کہ آزادی کے حصول تک ہم ان کے راستے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ مزید برآں تیرہ نومبر 2020 کو بی ایل ایم کی جانب سے بلوچستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں اس دن کو بطور “یوم شہدائے بلوچ” منایا جائے گا۔