بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پاکستان میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کی رویہ کے خلاف لانچ مالکان سمیت ماہیگیروں کا فش ہاربر گیٹ بند کرکے دھرنا۔
ماہیگروں اور لانچ مالکان کے مطابق گذشتہ روز پی ایم ایس اے نے ہماری لانچوں کو اپنی تحویل میں لیکر کراچی روانہ کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لانچ میں تیس بیرل ڈیزل اور کلاسی سوار تھے جو مچھلی شکار کرنے گئے تھے۔
مچھلی کے شکار پر جانے والے لانچوں میں موجود ضرورت کے ڈیزل کی موجودگی کو لانچ ہی ڈیزل کا ظاہر کیا جارہا ہے۔ پی ایم ایس اے والے نہیں جانتے کیا کھلے سمندر میں شکار کے لئے لانچیں ڈیزل سے چلتی ہیں؟
مظاہرین نے کہا کہ پی ایم ایس اے کے پاس کوئی جواز ہے کہ کس بنیاد پر لانچوں کو اپنی تحویل میں لیا ہے ؟
انہوں نے کہا کہ مقامی ماہیگیروں کے ساتھ سیکورٹی اداروں کی ناروا سلوک بہت سے خدشات جنم دے رہے ہیں۔
مظاہرین نے حکام بالا سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم ایس اے نے لانچیں پکڑ کر سندھ روانہ کردیئے ہیں اب ضلع گوادر کے ماہیگیروں کے فیصلے سندھ میں ہونگے؟
خیال رہے کہ گوادر بلوچستان کا ساحلی شہر ہونے کے ساتھ ساتھ “سی پیک منصوبے” کا مرکزی شہر بھی ہے گوادر کی سیاسی و سماجی تنظیمیں ہمیشہ پانی، بجلی، صحت، روزگار کی عدم فراہمی پر سراپا احتجاج رہے ہیں۔
جبکہ گذشتہ ہفتے سیکورٹی فورسز کے رویہ پر آل پارٹیز کا گوادر کو عزت دو کے نام سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔