نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی اور بلوچ وومن فورم کے زیر اہتمام بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بریسٹ کینسر کے حوالے سے آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں این ڈی پی کے ثناء بلوچ، بلوچ وومن فورم کے زین گل بلوچ، وومن ڈیموکریٹک فرنٹ کے ایڈوکیٹ خالدہ بلوچ، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے ڈاکٹر صبیحہ بلوچ اور بریسٹ کینسر سے متاثرہ آسیہ علی رضا اور دیگر نے خطاب کیا۔
مقررین کا کہنا تھا کہ ہر سال دنیا میں اکتوبر کا پورہ مہینہ بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی مہم کے حوالے سے منائی جاتی ہے لیکن اب بھی دنیا میں بڑی تعداد میں خواتین اس کے باعث اپنی جان کی بازی ہار جاتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بلوچستان میں دیگر ممالک کی نسبت بریسٹ کینسر سے اموات کی تعداد زیادہ ہے، اس کی سب سے بڑی وجہ بلوچستان کے علاقے چاغی میں ایٹمی تجربات کا ہونا ہے کیونکہ ایٹمی دھماکوں کے باعث بلوچستان بھر میں مختلف قسم کے امراض پھیل چکی ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام ہے کہ بلوچستان میں صرف ایک کینسر ہسپتال کوئٹہ میں موجود ہے وہاں بھی کوئی سہولیات میسر نہیں ہے جس کے باعث مریضوں کو کراچی اور دیگر شہروں کا رخ کرنا پڑتا ہے لیکن غربت کے باعث لوگ شدید مشکلات کا شکار ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بریسٹ کینسر اور دیگر امراض کے متعلق کوئی تحقیق نہیں کی جارہی تاکہ ان پر قابو پایا جاسکے۔
مقررین نے مطالبہ کیا کہ بریسٹ کینسر کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا چاہیے اس حوالے سے مختلف پروگرامز ترتیب دیئے جائے اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں کینسر ہسپتالوں کیلئے حکومت کو اقدامات اٹھانے چاہیے۔