پنجابی سامراج کیخلاف مشترکہ جدوجہد ناگزیر ہے – ڈاکٹر اللہ نذر

387

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچ، سندھی، پختون اور پاکستان کے زیر کشمیری عوام اور وہ مہاجر جو سندھوسندیش پر یقین رکھتے ہیں، پنجابی سامراج سے نجات حاصل کرنے کے لئے مشترکہ پلیٹ فارم قائم کریں۔ کیونکہ پاکستان ایک ریاست نہیں بلکہ دنیا میں دہشت گردی کا منبع اور مظلوم و محکوم اقوام پر مظالم کا مرکز ہے۔ پاکستان اپنی ہیئت میں ایک ریاست کی ضروریات پوری نہیں کرتا، بلکہ بلوچ، سندھی اور پختون قوم کی سرزمین پر قبضہ کرکے قائم ہے اور انہی کے وسائل کے استحصال سے چل رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا دنیا کے نقشے پر موجودگی کا مطلب دنیا میں دہشت گردی اور فساد کا موجودگی ہے۔ جب تک یہ ریاست اس طرح قائم اور موجود ہے، خطے اور دنیا میں ترقی وخوشحالی اور امن و استحکام ایک خواب رہے گا۔ بلوچ، سندھی اور پختون سمیت پوری دنیا دہشت گردی اور مذہبی جنونیت سے چھٹکارا نہیں پاسکے گا۔

ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا کہ پاکستان میں تمام سیاسی پارٹیاں اسٹیبلشمنٹ کے منشا کے مطابق واویلا ضرور کرتے ہیں لیکن ان میں سے کسی ایک کے پروگرام میں قوموں کی نجات شامل نہیں ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ فوج مظلوم و محکوم قوموں کے سرزمینوں پر قابض رہے، انہیں ان کا حصہ ملے۔ اس لئے یہ بہ دل نخواستہ کبھی کبھار فیڈریشن کی بات کرتے ہیں۔ لیکن ان کی یہ زبانی کلامی بات بھی تاریخ کے سچائی پر پورا نہیں اترتا ہے۔ کیونکہ فیڈریشن قوموں کی رضامندانہ الحاق سے بنتا ہے۔ جبکہ پاکستان غیر فطر ی طور پر قوموں کی سرزمین پر قبضہ اور مغربی آقاؤں کے آشیرباد سے قیام میں لایا گیا ہے۔ اس میں فیڈریشن کے لیے باتیں تاریخ کے ساتھ مضحکہ خیز مذاق کے سوا کچھ بھی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنچابی سامراج سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے بلوچ، سندھی، پشتون، مہاجر اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیری عوام کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم پر جدوجہد کرنا وقت کی عین ضرورت ہے۔ ہم ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر جدوجہد سے نہ صرف پاکستان سے نجات حاصل کریں گے بلکہ خطہ اور دنیا کے لئے امن کا راستہ ہموار کرسکیں گے۔ کیونکہ دہشت گردی کا منبع اور مرکز پاکستان ہے۔ پاکستان کا موجودہ ساخت اور وجود پوری دنیا کیلئے خطرے کی علامت ہے۔ ہم محکوم اقوام پہلے ہی ظلم کی چکی میں پِس رہے ہیں۔ آج ہمارے بچے، ماں بہن اور بوڑھے پاکستان کی سفاکانہ پالیسیوں کا بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔

ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے بلوچ قوم کے ساتھ تمام محکوم اور مظلوم قوموں پشتون سندھی، مہاجر اور پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی تمام حدیں پار کی ہیں۔ لوگوں کو اُٹھا کر جبری لاپتہ کرنا، ٹارچر سیلوں میں دوران تشدد شہیدکرنا اور ان شہدا ء کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنا پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے روز کا معمول بن چکا ہے۔

ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی خود ساختہ چیخ و پکار سمجھ سے بالاتر ہے، کیونکہ پاکستانی فوج کے اپنے ہاتھ لاکھوں بلوچوں، پشتون اور سندھیوں کے لہو سے رنگے ہوئے ہیں۔ یہی پاکستان دنیا کی آنکھوں کے سامنے تیس لاکھ بنگالی قتل کرچکا ہے۔ پاکستان کی درندہ فوج ہزاروں بنگالی ماں بہنوں کی عصمت دری کا مرتکب ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان خطہ میں ایک بالادستی کیلئے دہشت گردی کو خارجہ پالیسی اور بلیک میلنگ کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ افغانستان کو اپنے زیرنگوں رکھنے کے لئے پاکستان کی مداخلت اور چالیس سالہ خانہ جنگی نے اس ملک کو تباہ و برباد کردیا ہے۔ اب بھی پاکستان کی مداخلت اور افغانستان کو کمزور کرنے کی پالیسی جاری ہے۔

انہوں نے کہا بلوچ سیاسی قیادت ہمیشہ دنیا پر واضح کرتا چلا آرہا ہے کہ دنیا اور بالخصوص خطے میں دہشت گردی کا مرکز پاکستان ہے۔ پاکستان کے وجود کے ساتھ دنیا اور خطے میں کبھی بھی امن وسلامتی کا خواب شرمندہ تعبیرنہیں ہو سکتا۔ اس بات کو دنیا جتنی جلدی سمجھ سکتا ہے، ایک بہتر دنیا کی تشکیل کے لئے اتنا ہی بہتر اور سود مند ہے۔