نائب تحصیلدار تمپ شہداء کے لواحقین کو تنگ کرنا بند کرئے – بی ایل ایف

385

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ شہدائے مزن بند کے لواحقین کو تنگ کرنے اور زبردستی مذکورہ قبروں کو بغیر شناخت اپنے پیاروں کی قبریں قبول کرانے کے دبائو کی کوشش کو کسی صورت برداشت نہیں کرینگے۔

میجر گہرام بلوچ نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ مقامی انتظامیہ قابض پاکستانی فوج کی زبان بولنا بند کرے۔ بصورت دیگر انکے ساتھ وہی سلوک کیا جائے گا جو قابض فوج کے ساتھ کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمپ کونشقلات کے نائب تحصیلدار رفیق ولد گزابیک کو آخری تنبہہ کرتے ہیں کہ وہ شہید عرفان بلوچ اور شہید نورجان کے خاندان کو تنگ کرنا اور انھیں زبردستی مذکورہ قبروں کو تسلیم کرنے کے عمل سے باز آئے۔

انہوں نے کہا کہ نائب تحصیلدار رفیق ولد گزابیک زبردستی شہداء کے خاندان والوں پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ مذکورہ قبروں کو اپنے پیاروں کی قبریں سمجھ کر انکو سمینٹ سے پختہ کرلیں۔ مگر یہ کسی صورت قبول نہیں ہے۔ اگر وہ قبریں شہیدوں کی ہیں تو قبر کشائی کرکے خاندان والوں اور قوم کو باور کرایا جائے کہ یہاں کون دفن ہیں۔ شہداء کے خاندان کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ قومی اور اسلامی روایات کے مطابق اپنے پیاروں کو دفن کریں۔

قابض ریاستی فوج کے بعد مقامی انتظامیہ کی بیانیہ اور اس نائب تحصیلدار رفیق گزابیک کی زبردستی سے واضح ہو گیا ہے کہ یہ قبریں بی ایل ایف کے سرمچار شہیدوں کی نہیں ہیں۔

ہم اس عمل کو کسی صورت قبول نہیں کرتے اور نائب تحصیلدار رفیق سمیت مقامی انتظامیہ کو آخری بار تنبیہ کر رہے ہیں کہ وہ قومی شہداء کے لواحقین کے ساتھ زبردستی بند کرنے کے ساتھ شہیدوں کے شناخت کو یقینی بنائیں۔ اس کے باوجود وہ قابض کے بیانیہ کو تقویت دینے میں مصروف رہے تو وہ اپنے نقصان کا ذمہ دار خود ہوں گے۔