بلوچ وومن فورم کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ شاہینہ شاہین کے قتل کو ایک مہینہ مکمل ہونے کے باوجود محراب گچکی کو گرفتار نہ کرنا باعث تشویش ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچ سماج میں محدود مواقع ہونے کے باوجود شاہینہ شاہین نے بہادری سے بلوچ سماج میں اپنا مقام بنایا۔ اپنی ماں اور بہنوں کا سہارا بنی اور بلوچ خواتین میں سماجی شعور اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہی تھی۔
مزید کہا گیا کہ بااثر خانوادے سے تعلق ہونے کے وجہ سے ایک مہینہ گزر جانے کے باوجود حکومت بلوچستان محراب گچکی کو گرفتار نہ کر سکی۔ حکومت محراب گچکی کو فوری طور پر گرفتار کر کے اسے قرار واقعی سزا دے اور انصاف کے تقاضے پورا کرے۔
بیان میں کہا گیا کہ شاہینہ شاہین کے قاتل کے عدم گرفتاری اُن کے خاندان اور بلوچ قوم کے لئے باعث تشویش ہے۔ بلوچ وومن فورم شاہینہ کے اہل خانہ سے ہمدردی رکھتی ہے اور شاہینہ کے قاتل کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
مزید کہا گیا کہ حکومت اِن واقعات کو روکنے اور بلوچ خواتین کو تحفظ دینے کے لئے قانون سازی کرے۔
دریں اثناء بلوچ رائٹس کونسل کی جانب سے شاہینہ شاہین کے قتل کے خلاف بھوک ہڑتالی کیمپ اور احتجاجی مظاہرے کا اعلامیہ جاری کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق 10 اکتوبر کو صبح 11 سے کراچی پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا اور بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کی جائے گی۔