گذشتہ روز بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے متصل علاقے دشت میں بھی پاکستانی فورسز نے ایک جعلی مقابلے میں تین سال قبل گرفتار ہونے والے ایک شخص کو تین دیگر افراد کے ہمراہ مار دیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق سندھ کے شہر سکھر میں پاکستانی فورسز نے دعوی کیا کہ انہوں نے ایک چیک پوائنٹ پر موٹر سائیکل سوار دو افراد کو روکنے کا اشارہ کیا تاہم فورسز دعووں کے مطابق موٹر سائیکل سوار افراد نے فائرنگ شروع کردی اور جوابی فائرنگ سے دونوں مسلح افراد مارے گئے ۔
فورسز زرائع نے دعوی کیا کہ مارے جانے افراد کے قبضے سے اسلحہ و بارودی مواد بھی برآمد ہوا اور ان کی شناخت محب اور انور کے نام سے ہوئی ۔
تاہم آزاد زرائع سے پاکستانی فورسز کے دعووں کی تصدیق نہ ہوسکی ۔
خیال رہے کہ چند روز قبل پاکستان کے وفاقی سیکیورٹی اداروں نے مختلف علاقوں میں حملوں کا الرٹ جاری کیا تھا جس کے بعد سے فورسز کے جعلی مقابلوں میں بھی تیزی آئی ہے ۔
دوسری جانب بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں کا حکومت کے خلاف آج پاور شو ہوگا جس کے بارے میں بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہاہے کہ بلوچستان میں امن وامان اور سکیورٹی تھریٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ڈی ایم اپنا جلسہ ملتوی کرے ،دوسرے علاقوں سے لوگ آئینگے جسکی وجہ سے بلوچستان میں کورونا پھیلے گا۔
تاہم اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہاہے کہ طبل جنگ بج چکا، جلسہ ہرقیمت پر ہوگا، حکومت سکیورٹی نہ دینے کااعلان کرے انتظام ہم خود کرلینگے۔