بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں یونیورسٹی آف بلوچستان کے طلباء سیاست پہ پابندی کے نوٹیفکیشن کو یکسر مسترد کیا اور کہا کے انتظامیہ نے اپنی بوکھلاہٹ واضح کر دی، انتظامیہ نے اپنی ناکامی نااہلی چھپانے کے لئے طلباء سیاست پے قدغن لگانے کی ناکام کوشش کی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وائس چانسلر اور اسکی ٹیم اپنے ناجائز غیر قانونی کاموں کو تقویت دینے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتی ہیں، حال ہی میں وی سی نے ایک ایسے بندے کو کنٹرولر امتحانات تعینات کرکے 1996 کے ایکٹ کی ممکل خلاف ورزی کی، ایکٹ میں واضح طور لکھا گیا ہیں ایک بندے کو ایک سے زیادہ عہدے نہیں دیئے جاسکتے ہیں جبکہ موصوف کو پہلے سے تین عہدوں پر ہونے کے بعد ایک اور چارج دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وائس چانسلر اپنے ایسے کارنامے چھپانے کے لئے ایسے اقدامات اور اوچھے ہتھکنڈوں پے اتر آئے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ علم اگاہی شعور سے خوفزدہ ہوکر طلباء سیاست پے پاپندی لگا دی گئی جسے بی ایس او پجار مکمل طور پے مسترد کرتی ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کے یہ رویہ طلباء و طالبات کو پھر سے دیوار سے لگانے اور ان کو خاموش کرنے کے لئے اپنایا گیا ہے۔ تمام ترقی پسند طلباء تنظیموں کے ساتھ مل کے اس فیصلے کے خلاف بھر پور تحریک چلائی گی۔