بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و رکن بلوچستان اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان اور سندھ کے جزائر تاریخی طور پر دو وحدتوں کی ملکیت ہیں، ایسے اقدامات صوبوں اور وفاق کے مابین جاری مشکل تعلقات کو مزید بگاڑ و تنازعات کی جانب لے جا سکتی ہیں۔
پاکستان میں سالانہ 2000 ارب روپے انتظامیہ پر خرچ کیئے جاتے ہیں اور یہ کام انتظامیہ کا ہے نہ کہ ٹاہیگر و کسی اور جانور فورس کا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان و سندھ کے جزائر تاریخی طور پر دو وحدتوں کی ملکیت ہیں۔ صدر پاکستان کاغذ کے ایک ٹکڑے پر احکامات آرڈینس جاری کرکے ساحل، وساہل اور جزائر کو وفاق کے زیر تسلط نہیں لاسکتا- ان اقدامات صوبوں و وفاق کے مابین جاری مشکل تعلقات کو مزید بگاڑ و تنازعات کی جانب لے جا سکتی ہیں۔
وزیر اعظم پاکستان کے ٹائگر فورس کے ذریعے اشیاء خوردنوش کی قیمتیں معلوم کرنے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محترم وزیراعظم صاحب پاکستان میں سالانہ 2000 ارب روپے انتظامیہ پر خرچ کیے جاتے ہیں اور یہ کام انتظامیہ کا ہے نہ کہ ٹاہیگر و کسی اور جانور فورس کا، پاکستانی عوام تاریخ کے بدترین دور سے گذر رہے ہیں۔ عوام دوست فیصلوں کیلئے سمارٹ فیصلے و سمارٹ گورننس کی ضرورت ہے۔
محترم وزیراعظم صاحب –#پاکستان میں سالانہ 2000 ارب روپے #انتظامیہ پر خرچ کہیے جاتے ہیں اور یہ کام انتظامیہ کا ہے نہ کہ #ٹاہیگر و کسی اور جانور فورس کا-
پاکستانی عوام تاریخ کے بدترین دور سے گذر رہے ہیں –
عوام دوست فیصلوں کیلے #سمارٹ_فیصلے و #سمارٹ_گورننس کی ضرورت ہے – https://t.co/ldUGuC0Sah
— Sana Ullah BALOCH, MPA (@Senator_Baloch) October 11, 2020
انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ خضدار بلوچستان کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ اسے درجنوں کالجز اور یونیورسٹیوں کی ضرورت ہے، صوباہی حکومت بغیر عوامی منشا و مرضی کے تعلیمی منصوبوں کی ہیت تبدیل و ختم کررہی ہے یہ فیصلہ بلوچستان اسمبلی میں بحث و مباحثہ کے بعد ہونے چاہیے کہ کس یونیورسٹی کو ختم و کس کو ضم کیا جائے۔