بلوچستان و سندھ کے جزائر تاریخی طور پر دو وحدتوں کی ملکیت ہیں – ثناء بلوچ

251

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و رکن بلوچستان اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان اور سندھ کے جزائر تاریخی طور پر دو وحدتوں کی ملکیت ہیں، ایسے اقدامات صوبوں اور وفاق کے مابین جاری مشکل تعلقات کو مزید بگاڑ و تنازعات کی جانب لے جا سکتی ہیں۔

پاکستان میں سالانہ 2000 ارب روپے انتظامیہ پر خرچ کیئے جاتے ہیں اور یہ کام انتظامیہ کا ہے نہ کہ ٹاہیگر و کسی اور جانور فورس کا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان و سندھ کے جزائر تاریخی طور پر دو وحدتوں کی ملکیت ہیں۔ صدر پاکستان کاغذ کے ایک ٹکڑے پر احکامات آرڈینس جاری کرکے ساحل، وساہل اور جزائر کو وفاق کے زیر تسلط نہیں لاسکتا- ان اقدامات صوبوں و وفاق کے مابین جاری مشکل تعلقات کو مزید بگاڑ و تنازعات کی جانب لے جا سکتی ہیں۔

وزیر اعظم پاکستان کے ٹائگر فورس کے ذریعے اشیاء خوردنوش کی قیمتیں معلوم کرنے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محترم وزیراعظم صاحب پاکستان میں سالانہ 2000 ارب روپے انتظامیہ پر خرچ کیے جاتے ہیں اور یہ کام انتظامیہ کا ہے نہ کہ ٹاہیگر و کسی اور جانور فورس کا، پاکستانی عوام تاریخ کے بدترین دور سے گذر رہے ہیں۔ عوام دوست فیصلوں کیلئے سمارٹ فیصلے و سمارٹ گورننس کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ خضدار بلوچستان کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ اسے درجنوں کالجز اور یونیورسٹیوں کی ضرورت ہے، صوباہی حکومت بغیر عوامی منشا و مرضی کے تعلیمی منصوبوں کی ہیت تبدیل و ختم کررہی ہے یہ فیصلہ بلوچستان اسمبلی میں بحث و مباحثہ کے بعد ہونے چاہیے کہ کس یونیورسٹی کو ختم و کس کو ضم کیا جائے۔